صوبہ جموں کے ضلع سانبہ میں ایک گجر کنبے پر کچھ نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے۔ جس کے بعد سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے آئی جی پی جموں مکیش سنگھ سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے 'گذشتہ روز سانبہ میں ایک گجر کنبے پر کچھ افراد نے حملہ کیا ہے۔ اس دوران ملزمین نے ایک لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی اور جب اہل خانہ نے انہیں روکنا چاہا، تو حملہ آوروں نے لڑکی کے والد کو پیٹ پیٹ کر شدید زخمی کر دیا۔ اس کے بعد سے وہ جی ایم سی جموں میں زیر علاج ہے'۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ 'میری انسپیکٹر جنرل آف پولیس جموں مکیش سنگھ سے اپیل ہے کہ اس معاملہ میں جلد سے جلد کارروائی کی جائے'۔
گجر کنبے پر اس حملے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر لوگ انتظامیہ کے خلاف ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ سماجی کارکن گفتار احمد نے ٹویٹر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ 'جموں میں ایک قبائلی کنبے پر کچھ افراد نے حملہ کیا ہے۔ اس طرح کے واقعات اب معمول کی بنیاد پر ہو رہے ہیں۔ میری آئی جی پی جموں اور سانبہ پولیس سے اپیل ہے کہ اس معاملے کی تصدیق کی جائے اور ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے'۔
انہوں نے لکھا 'حملے کے دوران غنڈوں نے ایک لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کی ہے اور ایک مویشی کو بھی ہلاک کیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
گاندربل: مسلمانوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں
واضح رہے کہ سانبہ میں اس سے پہلے میں گجر قبیلے پر حملے ہوئے ہیں۔ جنوری 2018 میں کٹھوعہ ریپ کیس کے بعد سانبہ اور کٹھوعہ میں گجر قبیلے پر اس طرح کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔