رام بن: صوبہ جموں کے پہاڑی ضلع رام بن پبلک دربار کے دوران پنچ، سرپنچ صاحبان نے اُس وقت واک آؤٹ کیا جب انہیں اپنے اپنے علاقہ جات کے مسائل کے متعلق گفتگو کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سرپنچوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’پبلک دربار کے دوران جب ایک منتخب عوامی نمائندے کو اپنے علاقے کے مسائل حکام تک پہنچانے کی اجازت نہ دی جائے تو اس صورت میں اس طرح کے پروگرامز کے انعقاد کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے۔‘‘
محکمہ مال کے انتظامی سیکریٹری ڈاکٹر پیوش سنگھلا کی قیادت میں منعقد کیے گئے پبلک دربار میں ڈی ڈی سی و بی ڈی سی کونسلز، پنچ اور سرپنچوں نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر ضلع انتظامیہ کے تمام افسران سمیت ضلع بھر میں تعمیراتی کاموں پر مامور کمپنیز کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ دربار میں پہلے ڈی ڈی سی کونسلرز نے اپنے مسائل سے متعلقہ افسران کو آگاہ کیا وہیں بی ڈی سی چیئرمین نے بھی اپنے علاقہ جات کی مانگوں کو دربار میں دہرایا۔ تاہم سرپنچوں کو بولنے کا موقع نہ دئے جانے کے خلاف پنچ، سرپنچ صاحبان نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔ قبل ازیں، ڈی ڈی سی و بی ڈی سی ممبران اور سرپنچ صاحبان کے مابین تلخ کلامی، شور شرابے کے باعث مہمان خصوصی انتظامی سیکریٹری ڈاکٹر پیوش سنگھلا ہال چھوڑ کر چلے گئے اور میٹنگ وہیں پر ختم ہوگئی۔ ابھی ڈی ڈی سی چیئرپرسن اور مہمان خصوصی کے خطاب باقی تھے۔
مزید پڑھیں: Public Darbar in Budgam ناربل میں عوامی دربار کا انعقاد
احتجاج کرنے والے پنچ، سرپنچ صاحبان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ہمیں اس لئے دربار کے دوران بات کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا کیونکہ ہم کئی عہدیداروں کی جانب سے لئے گئے غلط فیصلوں کی نشاندہی کرنے والے تھے۔‘‘ احتجاج کر رہے سرپنچ صاحبان نے کہا کہ وہ کسی بھی پروگرام اور پلیٹ فارم پر عہدیداروں کے غلط فیصلوں، اقربا پروری کی نشاندہی کریں گے۔