شہرت یافتہ سیاحتی مقام پتنی ٹاپ کے اندر داخل ہونے رابطہ سڑک خستہ حالی کا شکار ہے اور عرصے سے مرمت کے لیے ترس رہی ہے۔ حکام اسکی طرف پچھلے ایک سال سے کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔
سڑک کی لمبائی دو کلومیٹر سے بھی کم ہے۔ یہ انتہائی خستہ حالی کا شکار ہو گئی ہے جس کے وجہ سے سیاحوں خاص کر خواتین کو مشکلات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔
اس مقام کو جموں کے دو اضلاع میں پڑنے کی وجہ سے ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے جسکی وجہ سے عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام پتنی ٹاپ کی سڑکیں گہرے گڈھے اور کسی دور افتاد دیہات کی سڑک کا منظر پیش کرتی ہے۔
بنیادی سہولیات کے لیے پتنی ٹاپ ڈولپمنٹ اتھارٹی سالانہ لاکھوں روپے ٹورسٹ گاڑیوں سے وصول کرتا ہے لیکن باوجود اس کے یہاں کی سڑکوں کی نہ تو مرمت کرائی جاتی ہے اور نہ ہی دیگر سہولیات کی طرف ان کی توجہ ہی ہے۔
مقامی لوگوں، اور سیاحوں کا مطالبہ ہے کہ اس شہرہ آفاق اور صحت افزا سیاحتی مقام کو بین الاقوامی معیار کے طور پر ترقی دی جائے۔
مقامی لوگوں اور ڈرائیوروں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ محکمہ تعمرات عامہ سے بار بار گذارش کرنے کے باوجود بھی سڑک کی مرمت نہیں کی گئی ۔ جگہ جگہ گڑھے بن گئے ہیں جس کے باعث چاروں طرف کیچڑ پھیلی ہوئی ہے جس سے عام راہگیروں اور سیاحوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔