تفصیلات کے مطابق مظاہرین قریب ساڑھے گیارہ بجے جنرل بس اسٹینڈ کے قریب جمع ہوئے۔ انہوں نے نیشنل ہاوے اتھارٹی آف انڈیا اور ضلع انتظامیہ رامبن کے خلاف جم کر نعرہ باری کی اور قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت کو کچھ وقت کے لیے روک دیا، جس کی وجہ دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
احتجاجیوں کی قیادت سینئر کانگریس لیڈر ایڈوکیٹ ارون سنگھ راجو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ کو فور لائن میں تبدیل کرنے کا کام تعمیراتی نجی کمپنییوں کو سونپ دیا گیا ہے اور یہ کمنیاں ناشری اور رامسو سیکٹر میں کٹائی کا ملبہ دریا چناب اور ندی نالوں میں ڈال رہے ہیں جس کی وجہ سے ماحولیات کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے ناشری ٹنل سے رام بن تک چار گلیاروں میں تبدیل کرنے کے لیے نجی کمپنی گیمن انڈیا کو ٹھیکہ دیا تھا گزشتہ سال سی پی پی ایل کو مزیر تعمیر کرنے کیلے دیا گیا ہے۔ اگریمینٹ کے مطابق تعمیراتی کمپنی کو اس کی دیکھ ریکھ اور مرمت کا کام بھی کرنا تھا لیکن سڑک گزشتہ دو سالوں سے مرمت کے لیے ترس رہی ہے۔
بجبہاڑہ: سڑک حادثے میں خاتون ہلاک
مقامی لوگوں نے کہا کہ تعمیراتی کمپنی اور ضلع انتظامیہ سے بار بار اپیل کرنے کے باوجود اسکی مرمت نہیں کی گئی۔ جگہ جگہ گڈھے بنے ہوئے ہیں۔ ادھر اسٹنٹ کمشنر ریونیو رامبن اور ڈپٹی ایس پی ہیڈ کوارٹر رامبن کی مداخلت اور یقین دہانی کے بعد لوگوں نے دھرنا ختم کیا۔