پہاڑی ضلع رام بن میں لینڈ سلائیڈ متاثرہ افراد کو گزشتہ ایک سال سے معاوضہ فراہم نہ کرنے پر متاثرین سمیت سابق ایم ایل اے رام بن نے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ Land Slide Victims Stage Protest in Rambanمارچ 2020 میں ڈلواس، رام بن میں سرینگر جموں قومی شاہراہ کی کشادگی کے دراروان زمین کھسکنے کے سبب 40سے زائد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچان تھا۔
احتجاج کر رہے مظاہرین کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے معاوضہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کے باوجود دو برسوں سے انہیں معاوضے سے محروم رکھا گیا ہے۔ Land Slide Victims Stage Protest in Rambanاحتجاج میں شامل سابق ایم ایل اے رام بن اشوک کمار نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ڈلواس کے 40 کنبوں، جن کے رہائشی مکانات تباہ ہوئے تھے، کو جان بوجھ کر معاوضے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے معاوضے میں تاخیر کے سبب متاثرین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Land Slide Victims Stage Protest in Rambanانہوں نے کہا: ’’متاثرین میں بعض افراد کو مقامی گورنمنٹ ہائی سکول اور ایک پنچایت گھر جبکہ کئی افراد کو کرائے کے نجی رہائش گاہوں پر ٹھہرایا گیا ہے، جہاں وہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ 28 مارچ 2020 کو سرینگر - جموں قومی شاہراہ کی کشادگی کے دوران زمین کی کھدائی کے سبب ڈلواس علاقے کے 40 سے زائد رہائشی مکانات تباہ ہو گئے تھے، جبکہ 100 کنال کے قریب زرعی اراضی کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔ احتجاجیوں کے مطابق رہائشی مکانات اور زرعی اراضی کا وعدہ کیے جانے کے باوجود انہیں معاوضے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: مہینوں سے معاوضہ کے منتظر افراد کا رام بن میں احتجاج