شاہراہ بند ہونے کے باعث درماندہ مسافر شدید ٹھنڈ میں کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
گزشتہ شب شاہراہ پر رامبن کے نزدیک ڈیگڈول کے مقام پر بھاری پسی اور چٹانیں کھسک آنے سے شاہراہ مکمل بند ہو گئی ہے۔ دونوں اطراف تین ہزار کے قریب مال بردار و مسافر بردار گاڑیاں کے علاوہ کئی ایمبولینس بھی پھنسی ہوئی ہیں۔درماندہ مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔
لوگوں کا الزام ہے قومی شاہراہ کو چار گلیاروں میں تبدیل کرنے کی تعمیراتی کمپنیاں غیر قانونی طور پر کٹائی کر کے مسافروں کے لیے پریشانی کھڑی کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے شاہرہ پر اُنہیں کھانے پینے کی چیزیں دستیاب نہیں رہتی ہیں جس کی وجہ سے اُنہیں فاقہ کشی پر نوبت آتی ہے۔ سیکڑوں لوگ پیدل پہاڑی عبور کر کے اپنی منزلوں کی جانب چلنے لیے مجبور ہے
لوگوں نے انتظامیہ سے شاہراہ کو آمدو رفت کے قابل بنانے کی اپیل کی ہے۔
کشمیر کے محکمہ موسمیات نے 3 اور 7 جنوری کو بھاری جبکہ 4، 6 اور 8 جنوری کو درمیانی درجے کی برف باری کی پیش گوئی کی ہے تاہم محکمے کے مطابق 5 جنوری کو موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔