ضلع رام بن کے کنفر، چندرکوٹ میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی Water Scarcity in Chanderkoot Rambanکی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پنچایت کنفر میں آباد 3000سے زائد افراد کو پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے میلوں کا سفر طے کرکے ندی نالوں اور چشموں سے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’نیشنل ہائی وے کنسٹرکشن کمپنی‘‘ کی جانب سے سرینگر - جموں قومی شاہراہ کی کشادگی کے دوران علاقے میں نصب پائپ لائن کو نقصان پہنچا Water pipeline damaged During Srinagar-jammu Highway Wideningجس کے سبب کنفر، چندرکوٹ کو سپلائی کیا جانے والا پانی منقطع ہو گیا۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کنفر، چندرکوٹ کے باشندوں نے کہا کہ ایک ہفتہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود پائپ لائن کی مرمت نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی جیسی بنیادی ضرورت کی عدم دستیابی کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات Acute Water Scarcity Irks Chanderkoot Ramban Residentsکا سامانا ہے۔
مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا کہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ کی کشادگی کے دوران متعلقہ کمپنی اصول و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر کام کر رہی ہے، انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’تعمیراتی کمپنی محض کام مکمل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، چاہے لوگوں کو کتنی ہی سخت مشکلات کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے۔‘‘
مقامی سرپنچ نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ افسران سمیت ضلع انتظامیہ کی نوٹس میں بھی لایا تاہم انکے مطابق لوگوں کو پانی جیسی بنیادی ضرورت فراہم کرنے کے حوالے سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔