مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ان دنوں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت دور دراز کے گاؤں میں سڑکوں کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے۔
اس اسکیم کی مدد سے گاؤں کو شہر کے ساتھ جوڑا جارہا ہے، ساتھ ہی بے روز گار افراد کے لیے روزگار کےمواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
ضلع راجوری میں ان دنوں گاؤں کو شہر سے جوڑنے والی سڑکوں پر بلیک ٹاپنگ کی جا رہی ہے، بلیک ٹاپنگ کے کام میں سینکڑوں مقامی افراد کام کر رہے ہیں۔ جس سے وہ اپنا گھر کا خرچ پورا کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ سب سے پہلے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں، حکومت پی ایم جی ایس وائی کی مدد سے گاؤں گاؤں تک سڑکیں پہنچا رہی ہے، جس سے لوگوں کی پریشانیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ لوگوں نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی کی مدد سے نوجوانوں و بے روزگاروں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
پی ایم جی ایس وائی کے ایکزیکیوٹیو انجینئر سباش چندر شرما نے کہا 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں سبھی تعمیراتی کام بند ہو گئے تھے اور پھر اب لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ہمیں کاموں کی اجازت ملی ہے، جس کے بعد ہم نے سب سے پہلے بلیک ٹاپنگ کا کام شروع کیا ہے۔ ابھی تک ہم نے ضلع میں 36 کلومٹر سڑک پر بلیک ٹاپنگ مکمل کر لی ہے اور آج ہم نے ڈنی تار سے کپا کھاہ جانے والی سڑک پر بلیک ٹاپنگ شروع کی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
خصوصی رپورٹ: بھارتی خاتون کیسے بنیں پاکستان کی خاتونِ اول
گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے 418 اموات
ایک مقامی رہائشی نے کہا 'ایک ایسا وقت بھی تھا کہ ہم گھوڑوں پر سامان لاتے تھے، جس میں تین تین دن بیت جاتے تھے، آج اس سڑک کی مدد سے ہمیں فائدہ ہوا ہے'۔
پی ایم جی ایس وائی کے چیف انجینیئر منظور حسین نے کہا 'آج پی ایم جی ایس وائی کی طرف سے گاؤں تک سڑکیں بنائی جارہی ہیں، ان سڑکوں کے کنارے لوگ دکانیں بنا رہے ہیں، جس سے عوام کے لیے روز گار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں'۔