ETV Bharat / state

کوٹہ: اسٹریچر پر تڑپتی ماں نے بیٹوں کے سامنے دم توڑا

کوٹہ شہر کے ایم بی ایس ہسپتال کیمپس میں ریفر کیے گئے مریض کو نئے ہسپتال میں لے جانے کے لیے دو گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔ وقت پر بڑے ہسپتال میں ریفر نہ ہونے کی وجہ سے رام پورہ کی 71 سالہ بزرگ خاتون نے اسٹریچر پر ہی دم توڑ دیا۔

کوٹہ: اسٹریچر پر تڑپتی ماں نے بیٹوں کے سامنے دم توڑا
کوٹہ: اسٹریچر پر تڑپتی ماں نے بیٹوں کے سامنے دم توڑا
author img

By

Published : May 17, 2020, 12:10 PM IST

ریاست راجستھان کے شہر کوٹہ کے ایم بی ایس ہسپتال سے میڈیکل کالج ہسپتال میں ریفر کرنے کے دوران دو گھنٹے تک ایمبولینس نہ آنے پر 71 سالہ شاردا دیوی جو رام پورہ کی رہاشی ہے وہ ہسپتال کے باہر اسٹریچر پر دم توڑ دئیں۔ بزرگ خاتون کے بیٹے پر یمچند گوئل اور پنکج گوئل نے اپنی والدہ شاردا دیوی کو اپنی آنکھوں کے سامنے اسٹریچ پر دم توڑتے ہوئے دیکھا۔

ماں کو تکلیف میں دیکھ کر ان کی آنکھیں نم ہو گئی اور وہ ڈاکٹروں اور ہسپتال انتظامیہ پر راپرواہی کا الزام عائد کیا۔ رام پورہ علاقے میں غفلت کی وجہ سے اب تک تین افراد کی موت ہوچکی ہے۔ ہلاک خاتون کے بڑے بیٹے پریم چند گوئل نے بتایا کہ 'اس کی والدہ کو سانس لینے میں تکلیف تھی۔ جمعہ کے روز جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو اس نے نجی ہسپتال میں ڈاکٹر کو دکھایا تھا۔ وہاں ڈاکٹر کی لکھی ہوئی دوا سے راحت ملی۔ لیکن پھر اچانک ہفتے کی صبح ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ انہوں نے 108 ایمبولینس اور 100 نمبر پر ڈائل کیا لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا۔

کوٹہ: اسٹریچر پر تڑپتی ماں نے بیٹوں کے سامنے دم توڑا

پریم چند گوئل نے رام پورہ کوتوالی کے باہر بھی جاکر دیکھا تو ایمبولینس نہیں ملی۔ اس کے بعد وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ صبح 9 بج کر 30 منٹ پر اسکوٹر پر ایم بی ایس ہسپتال پہنچ گئے، وہاں ڈاکٹر کو دکھانے کے بعد اس کو ای سی جی، ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کروائے گئے۔ جب وہ رپورٹ لےکر پہنچے تو ڈاکٹر نے بتایا کہ خون کی کمی ہے اور انہیں نئے ہسپتال میں ریفر کرنے کے لیے کہا گیا۔ اس پر وہ اپنی والدہ کو نئے ہسپتال لے جانے پر راضی ہوگئے۔

پریم چند گوئل نے بتایا کہ 'ڈاکٹر نے ریفر کرنے کو کہا، اس پر ہم اپنی والدہ کو نئے ہسپتال لے جانے پر راضی ہوگئے۔ لیکن جلد ہی ایمبولینس کا بندوبست کرنے کو کہا۔ پریم چند نجی ایمبولینس آپریٹر کے پاس بھی گیا۔ نیز ہسپتال کے نئے مریض کو 800 روپے میں نئے ہسپتال لے جانے پر راضی ہو گیا۔ تاہم ڈاکٹر اور عملے نے مریض کو صرف منظور شدہ ایمبولینس سے لے جانے کی بات کہی۔ اسی کشمکش میں ان کی والدہ کی موت ہو گئی۔

ریاست راجستھان کے شہر کوٹہ کے ایم بی ایس ہسپتال سے میڈیکل کالج ہسپتال میں ریفر کرنے کے دوران دو گھنٹے تک ایمبولینس نہ آنے پر 71 سالہ شاردا دیوی جو رام پورہ کی رہاشی ہے وہ ہسپتال کے باہر اسٹریچر پر دم توڑ دئیں۔ بزرگ خاتون کے بیٹے پر یمچند گوئل اور پنکج گوئل نے اپنی والدہ شاردا دیوی کو اپنی آنکھوں کے سامنے اسٹریچ پر دم توڑتے ہوئے دیکھا۔

ماں کو تکلیف میں دیکھ کر ان کی آنکھیں نم ہو گئی اور وہ ڈاکٹروں اور ہسپتال انتظامیہ پر راپرواہی کا الزام عائد کیا۔ رام پورہ علاقے میں غفلت کی وجہ سے اب تک تین افراد کی موت ہوچکی ہے۔ ہلاک خاتون کے بڑے بیٹے پریم چند گوئل نے بتایا کہ 'اس کی والدہ کو سانس لینے میں تکلیف تھی۔ جمعہ کے روز جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو اس نے نجی ہسپتال میں ڈاکٹر کو دکھایا تھا۔ وہاں ڈاکٹر کی لکھی ہوئی دوا سے راحت ملی۔ لیکن پھر اچانک ہفتے کی صبح ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ انہوں نے 108 ایمبولینس اور 100 نمبر پر ڈائل کیا لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا۔

کوٹہ: اسٹریچر پر تڑپتی ماں نے بیٹوں کے سامنے دم توڑا

پریم چند گوئل نے رام پورہ کوتوالی کے باہر بھی جاکر دیکھا تو ایمبولینس نہیں ملی۔ اس کے بعد وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ صبح 9 بج کر 30 منٹ پر اسکوٹر پر ایم بی ایس ہسپتال پہنچ گئے، وہاں ڈاکٹر کو دکھانے کے بعد اس کو ای سی جی، ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کروائے گئے۔ جب وہ رپورٹ لےکر پہنچے تو ڈاکٹر نے بتایا کہ خون کی کمی ہے اور انہیں نئے ہسپتال میں ریفر کرنے کے لیے کہا گیا۔ اس پر وہ اپنی والدہ کو نئے ہسپتال لے جانے پر راضی ہوگئے۔

پریم چند گوئل نے بتایا کہ 'ڈاکٹر نے ریفر کرنے کو کہا، اس پر ہم اپنی والدہ کو نئے ہسپتال لے جانے پر راضی ہوگئے۔ لیکن جلد ہی ایمبولینس کا بندوبست کرنے کو کہا۔ پریم چند نجی ایمبولینس آپریٹر کے پاس بھی گیا۔ نیز ہسپتال کے نئے مریض کو 800 روپے میں نئے ہسپتال لے جانے پر راضی ہو گیا۔ تاہم ڈاکٹر اور عملے نے مریض کو صرف منظور شدہ ایمبولینس سے لے جانے کی بات کہی۔ اسی کشمکش میں ان کی والدہ کی موت ہو گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.