ETV Bharat / state

راجستھان میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ پرامن طریقے سے مکمل - Rajasthan assembly elections completed peacefully

راجستھان میں اسمبلی کے عام انتخابات-2023 کے لیے ووٹنگ ہفتہ کو چند واقعات کو چھوڑ کرپرامن طریقے سے مکمل ہوگئی۔ شام 6 بجے ختم ہونے والی ووٹنگ میں شام 5 بجے تک 68.24 فیصد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرچکے تھے اس کے بعد کے اعداد و شمار آنا باقی ہیں۔ شام 6 بجے تک پولنگ اسٹیشن پہنچنے والے ووٹروں کو ووٹنگ کرانے کے بعد ای وی ایم مشینوں کو سیل کیا جائے گا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 25, 2023, 9:05 PM IST

جے پور: راجستھان میں اسمبلی کے عام انتخابات-2023 کے لیے ووٹنگ ہفتہ کو چند واقعات کو چھوڑ کرپرامن طریقے سے مکمل ہوگئی۔ شام 6 بجے ختم ہونے والی ووٹنگ میں شام 5 بجے تک 68.24 فیصد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرچکے تھے اس کے بعد کے اعداد و شمار آنا باقی ہیں۔ شام 6 بجے تک پولنگ اسٹیشن پہنچنے والے ووٹروں کو ووٹنگ کرانے کے بعد ای وی ایم مشینوں کو سیل کیا جائے گا۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی اور صبح کے پہلے دو گھنٹوں میں 9 بجے تک کچھ سست رہی اور ان دو گھنٹوں میں 9.77 فیصد ووٹروں نے اپنا ووٹ ڈالا۔ اس کے بعد ووٹنگ نے کچھ زور پکڑا اور پولنگ اسٹیشنوں پر لمبی لائنیں لگ گئیں اور صبح 11 بجے تک ووٹنگ کے پہلے چار گھنٹوں میں ووٹنگ بڑھ کر 24.74 فیصد ہوگئی۔ اس کے بعد دوپہر ایک بجے تک ووٹنگ 40 فیصد سے تجاوز کر گئی اور 40.27 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد 3 بجے تک 55.63 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور 5 بجے تک یہ اعدادوشمار 68.24 فیصد تک پہنچ گیا۔


اس موقع پر گورنر کلراج مشرا، وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی، سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ریاستی صدر سی پی جوشی، قائد اپوزیشن راجندر سنگھ راٹھور، ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن ڈاکٹر ستیش پونیا، آٹونومس گورنمنٹ منسٹر شانتی دھاریوال سمیت کئی وزراء نے بھی اپنے اپنے علاقوں میں ووٹ ڈالے۔ ان میں الیکشن لڑ رہے کچھ لیڈروں کا ووٹ دیگر علاقہ ہونے سے وہ اپنے لئے ہی ووٹ نہ کرسکے، ان میں سے ٹونک سے انتخاب لڑنے والے مسٹر پائلٹ نے جے پور میں ووٹ ڈالا۔ اسی طرح آمیر سے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر پونیا نے جھونٹ واڑہ اسمبلی حلقہ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اسی طرح ودیادھر نگر سے امیدوار اور ایم پی دیا کماری نے ہوا محل علاقے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

اس دوران چیف سکریٹری اوشا شرما اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس امیش مشرا نے بھی جے پور میں ووٹروں کے ساتھ لائن میں کھڑے ہوکر ووٹ ڈالا۔ انتخابات میں ریاست کی 200 اسمبلی سیٹوں میں 199 سیٹوں کے لیے 1863 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گنگا نگر ضلع کے کرن پور اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار اور ایم ایل اے گرمیت سنگھ کُنر کی موت کی وجہ سے کرن پور سیٹ پر انتخاب ملتوی کردیا گیا۔


انتخابات میں حکمران کانگریس، اہم اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (آر ایل پی)، عام آدمی پارٹی، آزاد سماج پارٹی (کانشی رام)، مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی۔ ایم)، بھارت آدیواسی پارٹی، جننائک جنتا پارٹی۔ بھارتیہ ٹرائبل پارٹی سمیت تقریباً 80 پارٹیوں کے امیدوار اور تقریباً 730 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔ اس بار بھی کانگریس میں اپنی انتخابی قسمت آزمانے والے لیڈروں میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسارا، اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی، سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، وزراء میں شانتی دھاریوال، بی ڈی کلا، بھجن لال جاٹو، وشویندر سنگھ، بھنور سنگھ بھاٹی، صالح محمد، ممتا بھوپیش، پرتاپ سنگھ کھچاریاواس، راجندر سنگھ یادو، شکنتلا راوت، ادے لال انجانا، رام لال جاٹ، مہندرجیت سنگھ مالویہ اور اشوک چندنا وغیرہ شامل ہیں جو اس بار بھی اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ اسی طرح اس بار کانگریس کے کئی موجودہ ایم ایل اے بھی دوبارہ اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم مودی، کھرگے اور دیگر رہنماؤں کی راجستھان میں عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل

اسی طرح بی جے پی میں بھی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، اپوزیشن لیڈر راجندر راٹھور، اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر ڈاکٹر ستیش پونیا، ایم پی دیا کماری، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، بابا بالکناتھ، کیروری لال مینا اور دیوجی پٹیل اور سابق مرکزی وزیر سبھاش مہریا کے علاوہ بی جے پی کے کئی ایم ایل ایزاس بار پھر انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان کے علاوہ آر ایل پی کے کنوینر اور ناگور کے ایم پی ہنومان بینیوال بھی کھینوسر اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑا ہے۔ آر ایل پی نے چندر شیکھر آزاد کی قیادت والی آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے ساتھ انتخابی اتحاد کیا ہے اور دونوں مل کر 124 سیٹوں پر الیکشن لڑاہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی نے 199 سیٹوں پر مقابلہ کیا جبکہ کانگریس نے 198 پر الیکشن لڑاہے اور وہ ایک سیٹ بھرت پور کو اپنے اتحادی راشٹریہ لوک دل (آرایل ڈی) کے لیے چھوڑی دی تھی جہاں سے آرایل ڈی کے امیدوار اور وزیر سبھاش گرگ نے الیکشن لڑا۔ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔

یو این آئی

جے پور: راجستھان میں اسمبلی کے عام انتخابات-2023 کے لیے ووٹنگ ہفتہ کو چند واقعات کو چھوڑ کرپرامن طریقے سے مکمل ہوگئی۔ شام 6 بجے ختم ہونے والی ووٹنگ میں شام 5 بجے تک 68.24 فیصد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرچکے تھے اس کے بعد کے اعداد و شمار آنا باقی ہیں۔ شام 6 بجے تک پولنگ اسٹیشن پہنچنے والے ووٹروں کو ووٹنگ کرانے کے بعد ای وی ایم مشینوں کو سیل کیا جائے گا۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی اور صبح کے پہلے دو گھنٹوں میں 9 بجے تک کچھ سست رہی اور ان دو گھنٹوں میں 9.77 فیصد ووٹروں نے اپنا ووٹ ڈالا۔ اس کے بعد ووٹنگ نے کچھ زور پکڑا اور پولنگ اسٹیشنوں پر لمبی لائنیں لگ گئیں اور صبح 11 بجے تک ووٹنگ کے پہلے چار گھنٹوں میں ووٹنگ بڑھ کر 24.74 فیصد ہوگئی۔ اس کے بعد دوپہر ایک بجے تک ووٹنگ 40 فیصد سے تجاوز کر گئی اور 40.27 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد 3 بجے تک 55.63 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور 5 بجے تک یہ اعدادوشمار 68.24 فیصد تک پہنچ گیا۔


اس موقع پر گورنر کلراج مشرا، وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی، سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ریاستی صدر سی پی جوشی، قائد اپوزیشن راجندر سنگھ راٹھور، ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن ڈاکٹر ستیش پونیا، آٹونومس گورنمنٹ منسٹر شانتی دھاریوال سمیت کئی وزراء نے بھی اپنے اپنے علاقوں میں ووٹ ڈالے۔ ان میں الیکشن لڑ رہے کچھ لیڈروں کا ووٹ دیگر علاقہ ہونے سے وہ اپنے لئے ہی ووٹ نہ کرسکے، ان میں سے ٹونک سے انتخاب لڑنے والے مسٹر پائلٹ نے جے پور میں ووٹ ڈالا۔ اسی طرح آمیر سے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر پونیا نے جھونٹ واڑہ اسمبلی حلقہ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اسی طرح ودیادھر نگر سے امیدوار اور ایم پی دیا کماری نے ہوا محل علاقے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

اس دوران چیف سکریٹری اوشا شرما اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس امیش مشرا نے بھی جے پور میں ووٹروں کے ساتھ لائن میں کھڑے ہوکر ووٹ ڈالا۔ انتخابات میں ریاست کی 200 اسمبلی سیٹوں میں 199 سیٹوں کے لیے 1863 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گنگا نگر ضلع کے کرن پور اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار اور ایم ایل اے گرمیت سنگھ کُنر کی موت کی وجہ سے کرن پور سیٹ پر انتخاب ملتوی کردیا گیا۔


انتخابات میں حکمران کانگریس، اہم اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (آر ایل پی)، عام آدمی پارٹی، آزاد سماج پارٹی (کانشی رام)، مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی۔ ایم)، بھارت آدیواسی پارٹی، جننائک جنتا پارٹی۔ بھارتیہ ٹرائبل پارٹی سمیت تقریباً 80 پارٹیوں کے امیدوار اور تقریباً 730 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔ اس بار بھی کانگریس میں اپنی انتخابی قسمت آزمانے والے لیڈروں میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسارا، اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی، سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، وزراء میں شانتی دھاریوال، بی ڈی کلا، بھجن لال جاٹو، وشویندر سنگھ، بھنور سنگھ بھاٹی، صالح محمد، ممتا بھوپیش، پرتاپ سنگھ کھچاریاواس، راجندر سنگھ یادو، شکنتلا راوت، ادے لال انجانا، رام لال جاٹ، مہندرجیت سنگھ مالویہ اور اشوک چندنا وغیرہ شامل ہیں جو اس بار بھی اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ اسی طرح اس بار کانگریس کے کئی موجودہ ایم ایل اے بھی دوبارہ اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم مودی، کھرگے اور دیگر رہنماؤں کی راجستھان میں عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل

اسی طرح بی جے پی میں بھی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، اپوزیشن لیڈر راجندر راٹھور، اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر ڈاکٹر ستیش پونیا، ایم پی دیا کماری، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، بابا بالکناتھ، کیروری لال مینا اور دیوجی پٹیل اور سابق مرکزی وزیر سبھاش مہریا کے علاوہ بی جے پی کے کئی ایم ایل ایزاس بار پھر انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان کے علاوہ آر ایل پی کے کنوینر اور ناگور کے ایم پی ہنومان بینیوال بھی کھینوسر اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑا ہے۔ آر ایل پی نے چندر شیکھر آزاد کی قیادت والی آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے ساتھ انتخابی اتحاد کیا ہے اور دونوں مل کر 124 سیٹوں پر الیکشن لڑاہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی نے 199 سیٹوں پر مقابلہ کیا جبکہ کانگریس نے 198 پر الیکشن لڑاہے اور وہ ایک سیٹ بھرت پور کو اپنے اتحادی راشٹریہ لوک دل (آرایل ڈی) کے لیے چھوڑی دی تھی جہاں سے آرایل ڈی کے امیدوار اور وزیر سبھاش گرگ نے الیکشن لڑا۔ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.