سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو میں دو نوجوان الزام عائد کر رہے ہیں کہ پولیس نے داڑھی کے نام پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور جب پولیس کو معلوم ہوا کہ مذکورہ نوجوان اقلیتی طبقے کے ہیں تو انہوں نے مزید متعصبانہ رویہ اختیار کیا۔
ای ٹی وی بھارت اس وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل 52 سیکنڈ کے ویڈیو میں نوجوان کہہ رہا ہے کہ 'ہم لوگوں کو ہیلمٹ نہ پہنے کی وجہ سے پولیس کی جانب سے زبردستی ڈنڈے دِکھا کر ڈرا کر مار کر روکا گیا۔ ہمارے رکنے کے بعد پولیس نے نام پوچھا اور جب ہم نے نام بتایا تو مسلمان ہونے کی بنا پر ہمیں مارتے ہوئے پولیس اسٹیشن لے گئے۔'
ویڈیو میں آدرش نگر پولیس تھانے کے باہر کا نظارہ بھی دکھایا گیا ہے۔
پولیس تھانہ انچارج برج بھوشن اگروال نے کہا کہ 'نوجوانوں نے ماحول خراب کرنے کے لیے ویڈیو بنا کر وائرل کیا ہے۔'
آدرش نگر پولیس تھانے کے انچارج برج بھوشن اگروال نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو فون پر بتایا کہ 'ان نوجوانوں نے گاڑی چلاتے وقت ہیلمیٹ نہیں پہنا تھا جب پولیس نے ان کی گاڑی روکی تو وہ نہیں رُکے جس کے بعد پولیس نے ان کا پیچھا کر کے انہیں گرفتار کیا اور تلاشی لینے پر معلوم ہوا کہ ان نوجوانوں کے پاس گاڑی کے کاغذات بھی نہیں ہیں۔'