ETV Bharat / state

Environmentalist Babulal Jajoo On Joshimath ناپسندیدہ ترقی نے جوشی مٹھ اور اتراکھنڈ کو مشکل میں ڈال دیا ہے، جاجو

author img

By

Published : Jan 15, 2023, 7:59 PM IST

اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ سے متعلق اعداد و شمار کو میڈیا کے سامنے ظاہر نہ کرنے پرماہر ماحولیات بابولال جاجو نے برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ میں قدرتی آفت کی بنیادی وجہ ووٹ کی سیاست، افسران کے لالچی رویہ سے پہاڑوں اور درختوں کی اندھا دھند کٹائی کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

بھیلواڑہ: معروف ماہر ماحولیات بابولال جاجو نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ سے متعلق اعداد و شمار کو میڈیا کے سامنے ظاہر نہ کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے ناپسندیدہ ترقی سے ہونے والے سانحہ کو چھپانے کی کوشش ہے۔

جاجو نے آج اپنے بیان میں الزام لگایا کہ دیو تیرتھ جوشی مٹھ میں قدرتی آفت کی بنیادی وجہ ووٹ کی سیاست، افسران کے لالچی رویہ سے پہاڑوں اور درختوں کی اندھا دھند کٹائی، سڑک کے لیے سرنگوں کی تعمیر اور غیر مطلوبہ ترقی کے لئے کان کنی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ یہ تو تباہی کی شروعات ہے، اگر بروقت ناپسندیدہ ترقی کو روک کر اور درختوں اور پہاڑوں کی حفاظت کرکے فطرت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ روکی گئی تو اس کے نتائج بھیانک ہوں گے اور اس وقت پشیمانی کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ سمیت اتراکھنڈ کے مشہور مذہبی مقامات میں ناپسندیدہ ترقی نے لوگوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔جاجو نے کہا کہ پہاڑوں، درختوں، ندیوں، آبشاروں، جنگلات میں سرنگیں بنا کر سڑکوں کو چوڑا کرنا قدرت کے ساتھ بہت بڑا کھلواڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کرنا قدرتی آفات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ جاجو نے کہا کہ مشہور مذہبی یاتریوں کے ناقابل رسائی راستے فطرت کے تحفظ کا کام کرتے ہیں، جن کو آسان بنانا انتہائی خطرناک ثابت ہوا ہے۔ چند سال قبل کیدارناتھ اور بدری ناتھ کے سنگین سانحات کو آج تک بھلایا نہیں جا سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں گنگا سمیت دیگر ندیوں کے مسلسل بہاؤ کو روکنے کے لیے ڈیم بنائے گئے تھے، جس کی ممتاز ماہر ماحولیات سندر لال بہوگنا نے مخالفت کی تھی، جس کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت اتراکھنڈ کے قدرتی حسن کو تباہ کرتی رہی یہاں تک کہ اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ ایک قدرتی سانحہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Cracks in Karnaprayag جوشی مٹھ کے بعد کرن پریاگ میں بھی گھروں میں دراڑیں نظر آئیں

یواین آئی

بھیلواڑہ: معروف ماہر ماحولیات بابولال جاجو نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ سے متعلق اعداد و شمار کو میڈیا کے سامنے ظاہر نہ کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے ناپسندیدہ ترقی سے ہونے والے سانحہ کو چھپانے کی کوشش ہے۔

جاجو نے آج اپنے بیان میں الزام لگایا کہ دیو تیرتھ جوشی مٹھ میں قدرتی آفت کی بنیادی وجہ ووٹ کی سیاست، افسران کے لالچی رویہ سے پہاڑوں اور درختوں کی اندھا دھند کٹائی، سڑک کے لیے سرنگوں کی تعمیر اور غیر مطلوبہ ترقی کے لئے کان کنی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ یہ تو تباہی کی شروعات ہے، اگر بروقت ناپسندیدہ ترقی کو روک کر اور درختوں اور پہاڑوں کی حفاظت کرکے فطرت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ روکی گئی تو اس کے نتائج بھیانک ہوں گے اور اس وقت پشیمانی کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ سمیت اتراکھنڈ کے مشہور مذہبی مقامات میں ناپسندیدہ ترقی نے لوگوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔جاجو نے کہا کہ پہاڑوں، درختوں، ندیوں، آبشاروں، جنگلات میں سرنگیں بنا کر سڑکوں کو چوڑا کرنا قدرت کے ساتھ بہت بڑا کھلواڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کرنا قدرتی آفات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ جاجو نے کہا کہ مشہور مذہبی یاتریوں کے ناقابل رسائی راستے فطرت کے تحفظ کا کام کرتے ہیں، جن کو آسان بنانا انتہائی خطرناک ثابت ہوا ہے۔ چند سال قبل کیدارناتھ اور بدری ناتھ کے سنگین سانحات کو آج تک بھلایا نہیں جا سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں گنگا سمیت دیگر ندیوں کے مسلسل بہاؤ کو روکنے کے لیے ڈیم بنائے گئے تھے، جس کی ممتاز ماہر ماحولیات سندر لال بہوگنا نے مخالفت کی تھی، جس کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت اتراکھنڈ کے قدرتی حسن کو تباہ کرتی رہی یہاں تک کہ اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ ایک قدرتی سانحہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Cracks in Karnaprayag جوشی مٹھ کے بعد کرن پریاگ میں بھی گھروں میں دراڑیں نظر آئیں

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.