ریاست راجستھان کے شہر اجمیر میں واقع حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کے دربار میں کلام الہی سے محفل دعا کا آغاز ہوا اور اس کے بعد حاضرین کو چشتیہ سلسلے کے روحانی فیض اور نیازی اس سلسلے کے رشتوں کو کلام سخن سے اس کی اہمیت سمجھائی گئی۔
اجمیر شریف درگاہ کے خادموں کی انجمن سید زادگان کے زیر اہتمام عطا نور میں دعا خیر کی گئی تھی۔ جس میں خانقاہیں نیازیہ کی مجاور سید اسد میاں چشتی سمیت تمام عقیدت مندوں نے شرکت کی۔
70 برس کی عمر میں دنیا سے رحلت فرما جانے والے حسنین میاں نیازی کی پیدائش سنہ 1950 میں ہوئی تھی اور سنہ 1980 میں قدیمی خانقاہ عالیہ نیازیہ کے سجادہ نشین کے اہم ترین عہدے پر سرفراز ہوئے۔
حسنین میاں سے فیض حاصل کرنے والوں میں ملک اور بیرون ممالک سے اعلی عہدے پر فائز متعدد افسران اور رہنما بھی ان کے مریدوں میں شامل ہیں۔ اسی طرح موسیقار، فنکار،ہدایتکار، گلوکار، قوال اور نغمہ نگار سمیت مختلف عظیم شخصیات ان سے فیض پانے آیا کرتے تھے۔
واضح رہے کی بریلی میں خانقاہ نیازیہ کی وابستگی دراصل صوفی حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ یعنی صوفیانہ سلسلے سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اجمیر درگاہ کے خدام خواجہ کی جانب سے خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا جہاں سلسلہ چشتیہ کے نامور شخصیات نے شرکت کی۔