ETV Bharat / state

راجستھان: دلتوں کی پٹائی کا مزید ویڈیو وائرل - دلت نوجوانوں پر مقدمہ درج کرا یا گیا۔

راجستھان کے جیسلمیرکے فتح گڑھ رام گاوں میں گذشتہ 15 فروری کو گدھا چرانے کے شک میں تین دلت نوجوانوں کی ہجوم نےپٹائی کی تھی اور اس کے بعد انہیں سنگڑ پولیس کے حوالہ کر دیا۔

گدھا چرا نے کے شک میں تین دلتوں کی پٹائی
گدھا چرا نے کے شک میں تین دلتوں کی پٹائی
author img

By

Published : Feb 23, 2020, 10:29 AM IST

Updated : Mar 2, 2020, 6:49 AM IST

سنگڑ پولیس نے ان تین نوجوانوں کو دفعہ 151 کے تحت گرفتار کر کے انہیں فتح گڑھ ایس ڈی ایم کورٹ میں پیش کیا۔ جہاں سے انہیں ضمانت مل گئی۔

گذشتہ ہفتہ ان نوجوانوں کے ساتھ ہوی مارپیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیاپر وائرل ہو گیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ پولیس پر اعلی حکام کے دباو پڑنے کے بعد پولیس نے ان نوجوانوں پر مقدمہ درج کرکے دو ملزموں کو بھی گرفتا ر کیا ہے۔

گدھا چرا نے کے شک میں تین دلتوں کی پٹائی

بتایا جا رہاہے کہ ان تینوں نے پہلے گدھا کو باندھ دیا اور چرانے کی نیت سے نوجوانوں نے شام تک انتظار کیا ۔

اس کے بعد انہوں نے ایک گاڑی کا بھی انتظام کیا ۔مگر تب تک گاوں میں یہ بات پھیل گئی کہ گدھا کو چرا کر لے جا یاجا رہاہے۔ اس کے بعد ان تینوں نوجوانوں کی پٹائی کی گئی۔

اس پورے معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ چوری کرنے کی نیت سے آئے ان تینوں نوجوانوں کو دفع 151 کے تحت گرفتار کیا گیاتھا۔

اس کے بعد ان تینوں کو ضمانت بھی مل گئی ۔ ہفتہ کو جب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو اس کے بعد یہ معاملہ ایس پی تک پہونچ گیا ۔

اس کے بعد ایس ٹی ایس سی سیل کے نائب صدر مکیش چاوڑا کو معاملہ کی جانچ کے لئے بھیجا گیا۔ اس کے بعد پولیس حرکت میں آئی ۔ اور دلت نوجوانوں پر مقدمہ درج کرا یا گیا۔

اس کے بعد ان تینوں جوانوں سے مار پیٹ کر نے والے بھوانی نامی شخص کے علاوہ ایک اور شخص کو گرفتارکیا۔

اب سوال یہاں پر یہ ہے کہ جب پہلی بار سنگڑ تھانہ میں 15 فروری معاملہ پہنچا تو معاملہ کو رفعہ دفعہ کرنے کے سلسلے میں پولیس نے ان تین دلتوں کے خلاف دفعہ 151 کے تحت معاملہ درج کر لیا تھا۔

جب پولیس کو اس معاملہ کے تحت جانکاری پہلے سے ہی تھی تو پھر مارپیٹ اور چوری کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا ۔

سنگڑ پولیس نے ان تین نوجوانوں کو دفعہ 151 کے تحت گرفتار کر کے انہیں فتح گڑھ ایس ڈی ایم کورٹ میں پیش کیا۔ جہاں سے انہیں ضمانت مل گئی۔

گذشتہ ہفتہ ان نوجوانوں کے ساتھ ہوی مارپیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیاپر وائرل ہو گیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ پولیس پر اعلی حکام کے دباو پڑنے کے بعد پولیس نے ان نوجوانوں پر مقدمہ درج کرکے دو ملزموں کو بھی گرفتا ر کیا ہے۔

گدھا چرا نے کے شک میں تین دلتوں کی پٹائی

بتایا جا رہاہے کہ ان تینوں نے پہلے گدھا کو باندھ دیا اور چرانے کی نیت سے نوجوانوں نے شام تک انتظار کیا ۔

اس کے بعد انہوں نے ایک گاڑی کا بھی انتظام کیا ۔مگر تب تک گاوں میں یہ بات پھیل گئی کہ گدھا کو چرا کر لے جا یاجا رہاہے۔ اس کے بعد ان تینوں نوجوانوں کی پٹائی کی گئی۔

اس پورے معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ چوری کرنے کی نیت سے آئے ان تینوں نوجوانوں کو دفع 151 کے تحت گرفتار کیا گیاتھا۔

اس کے بعد ان تینوں کو ضمانت بھی مل گئی ۔ ہفتہ کو جب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو اس کے بعد یہ معاملہ ایس پی تک پہونچ گیا ۔

اس کے بعد ایس ٹی ایس سی سیل کے نائب صدر مکیش چاوڑا کو معاملہ کی جانچ کے لئے بھیجا گیا۔ اس کے بعد پولیس حرکت میں آئی ۔ اور دلت نوجوانوں پر مقدمہ درج کرا یا گیا۔

اس کے بعد ان تینوں جوانوں سے مار پیٹ کر نے والے بھوانی نامی شخص کے علاوہ ایک اور شخص کو گرفتارکیا۔

اب سوال یہاں پر یہ ہے کہ جب پہلی بار سنگڑ تھانہ میں 15 فروری معاملہ پہنچا تو معاملہ کو رفعہ دفعہ کرنے کے سلسلے میں پولیس نے ان تین دلتوں کے خلاف دفعہ 151 کے تحت معاملہ درج کر لیا تھا۔

جب پولیس کو اس معاملہ کے تحت جانکاری پہلے سے ہی تھی تو پھر مارپیٹ اور چوری کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا ۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 6:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.