راجستھان میں سید ضیاء الدین رحمۃ اللہ علیہ مولانا صاحب کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ مولانا صاحب کے نام سے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی بھی کی جاتی ہے، ایسے میں اس عرس کا آغاز اس بار کورونا وبا کے درمیان ہوا اس لئے اس بار درگاہ میں درگاہ کے ذمہ داران کے علاوہ کسی کو بھی داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
اس مرتبہ درگاہ میں عرس کے موقع پر جو ہر برس ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں وہ تمام لوگ شرکت نہیں کریں گے، ان تمام لوگوں کے لئے درگاہ کے ذمہ داران کی جانب سے خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان تمام عقیدت مندوں کے لیے فیس بک پر جو بھی رسومات درگاہ میں ادا کی جائے گی اس کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔
درگاہ کے سجادہ نشین سید ضیاء الدین ضیائی نے بتایا کہ جو بھی رسومات عرس کے درمیان ادا کی جاتی ہیں ان تمام رسومات میں درگاہ کے جو پانچ ذمہ داران ہیں وہی موجود رہیں گے باقی جتنے بھی عقیدت مند ہیں وہ اپنے گھروں پر ہی مولانا صاحب کے نام کی نیاز فلاحی اور قرآن خوانی کرائیں۔
سجادہ نشین نے بتایا کہ ہزاروں عقیدت مندوں کو تمام رسومات سے روبرو کروانے کے لیے فیس بک پر ایک پیج بنایا گیا ہے اس پر عرس کی رسومات کو لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔