ETV Bharat / state

Jaipur Serial Bomb Blasts Case سپریم کورٹ کا جے پور سلسلہ وار بم دھماکہ کیس میں ہائی کورٹ کے فیصلہ پر روک لگانے سے انکار

author img

By

Published : May 18, 2023, 8:23 AM IST

جے پور سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں جسٹس ابھے ایس اوکا اور راجیش بندل کی ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کے ایس ایل پی کو سماعت کے لیے قبول کر لیا ہے۔ ساتھ ہی، عدالت نے راجستھان ہائی کورٹ کے 29 مارچ کے فیصلے پر مکمل طور پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

جے پور: سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کے 29 مارچ کے فیصلے پر مکمل طور پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے جس میں 13 مئی 2008 کو جے پور شہر میں آٹھ مقامات پر ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے چار ملزمین کو بری کر دیا گیا تھا۔ اور موت کی سزا کو ایک طرف رکھا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے، جس میں ڈی جی پی سے کہا گیا تھا کہ وہ اے ٹی ایس افسران کے خلاف کارروائی کریں جو اس معاملے میں تحقیق کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں بری ہونے والے ملزمین محمد سیف اور سیف الرحمان کو نوٹس جاری کرے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور راجیش بندل کی ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کے ایس ایل پی کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔

عدالت نے نچلی عدالت سے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کو کہا اور اس کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ یہ معاملہ ڈیتھ ریفرنس سے متعلق ہے، اس لیے اسے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس بھیجا جائے، تاکہ 9 اگست کو اس کی سماعت کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دیا جاسکے۔ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے جے پور بم دھماکے میں مارے گئے شخص کی بیوی راجیشوری دیوی اور دیگر کی ایس ایل پی کو قبول کرنے کے ساتھ ریاستی حکومت کی ایس ایل پی بھی درج کی تھی۔

ایس ایل پی میں ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں ملزم سیف عرف سیف الرحمان، محمد سرور اعظمی، محمد سیف اور محمد سلمان کو بری کر دیا گیا تھا۔ اسی دوران خصوصی عدالت کی جانب سے ایک اور ملزم شہباز حسین کو بری کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی گئی۔ اس معاملے میں ملزم محمد سلمان، سرور اعظمی اور شہباز حسین کی جانب سے پہلے ہی ایک کیویٹ دائر کیا گیا تھا اور اس معاملے میں انہیں نوٹس بھیجا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Jaipur Bomb Blast Case جے پوربم دھماکے کے ایک ملزم کی ضمانت پر فیصلہ آج

سپریم کورٹ نے ملزمان پر شرائط عائد کر دیں- سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزمان مطلوب نہیں ہیں یا کسی اور مقدمے میں زیر سماعت ہیں تو ضمانت کے عمل پر سختی سے عمل کیا جائے۔ تمام بری ہونے والے ملزمان کو اپنے پاسپورٹ ریاستی حکومت کے حوالے کرنے چاہئے۔ ملزمین کو ضمانت ملنے پر انہیں ہر روز صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک اے ٹی ایس میں اپنی موجودگی دینی چاہئے۔ اس کے علاوہ وہ عدالت کی منظوری کے بغیر ملک سے باہر نہ جائیں۔ بتادیں کہ واقعہ کے دوران زندہ ملنے والے بم کے حوالے سے شہباز حسین کے علاوہ دیگر ملزمان اس وقت جیل میں بند ہیں۔

جے پور: سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کے 29 مارچ کے فیصلے پر مکمل طور پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے جس میں 13 مئی 2008 کو جے پور شہر میں آٹھ مقامات پر ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے چار ملزمین کو بری کر دیا گیا تھا۔ اور موت کی سزا کو ایک طرف رکھا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے، جس میں ڈی جی پی سے کہا گیا تھا کہ وہ اے ٹی ایس افسران کے خلاف کارروائی کریں جو اس معاملے میں تحقیق کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں بری ہونے والے ملزمین محمد سیف اور سیف الرحمان کو نوٹس جاری کرے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور راجیش بندل کی ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کے ایس ایل پی کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔

عدالت نے نچلی عدالت سے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کو کہا اور اس کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ یہ معاملہ ڈیتھ ریفرنس سے متعلق ہے، اس لیے اسے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس بھیجا جائے، تاکہ 9 اگست کو اس کی سماعت کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دیا جاسکے۔ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے جے پور بم دھماکے میں مارے گئے شخص کی بیوی راجیشوری دیوی اور دیگر کی ایس ایل پی کو قبول کرنے کے ساتھ ریاستی حکومت کی ایس ایل پی بھی درج کی تھی۔

ایس ایل پی میں ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں ملزم سیف عرف سیف الرحمان، محمد سرور اعظمی، محمد سیف اور محمد سلمان کو بری کر دیا گیا تھا۔ اسی دوران خصوصی عدالت کی جانب سے ایک اور ملزم شہباز حسین کو بری کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی گئی۔ اس معاملے میں ملزم محمد سلمان، سرور اعظمی اور شہباز حسین کی جانب سے پہلے ہی ایک کیویٹ دائر کیا گیا تھا اور اس معاملے میں انہیں نوٹس بھیجا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Jaipur Bomb Blast Case جے پوربم دھماکے کے ایک ملزم کی ضمانت پر فیصلہ آج

سپریم کورٹ نے ملزمان پر شرائط عائد کر دیں- سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزمان مطلوب نہیں ہیں یا کسی اور مقدمے میں زیر سماعت ہیں تو ضمانت کے عمل پر سختی سے عمل کیا جائے۔ تمام بری ہونے والے ملزمان کو اپنے پاسپورٹ ریاستی حکومت کے حوالے کرنے چاہئے۔ ملزمین کو ضمانت ملنے پر انہیں ہر روز صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک اے ٹی ایس میں اپنی موجودگی دینی چاہئے۔ اس کے علاوہ وہ عدالت کی منظوری کے بغیر ملک سے باہر نہ جائیں۔ بتادیں کہ واقعہ کے دوران زندہ ملنے والے بم کے حوالے سے شہباز حسین کے علاوہ دیگر ملزمان اس وقت جیل میں بند ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.