پی ایف آئی کارکنان کی گرفتاری کے سلسلے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا راجستھان کے صدر محمد آصف نے کہا ہے کہ جب بھی اترپردیش میں کچھ بڑے واقعات رونما ہوتے ہیں تو حکومت پی ایف آئی کا نام لے کر اس کو چھپانے کی کوشش کرتی ہے۔ ہاتھرس کیس سے پی ایف آئی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس معاملے پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا جو بھی کر سکتی ہے وہ کرے گی۔
محمد آصف نے کہا کہ ہاتھرس واقعہ قابل مذمت ہے ہی، اس کے تعلق سے جو بھی معاملات سامنے آ رہے وہ اس سے بھی زیادہ شرمناک ہیں۔ اس واقعے کو لے کر حکومت، پولیس اور بی جے پی رہنماؤں کا جو رویہ ہے وہ نامناسب ہے۔ وہاں کی پولیس متاثرہ کے اہل خانہ کو ڈرا دھمکا رہی ہے، یہ بڑی شرمناک بات ہے۔
محمد آصف نے مزید کہا کہ اس سے قبل نربھیا سانحہ ہوا تھا اس معاملے کو بڑے زور و شور سے اٹھایا گیا تھا، لیکن ہاتھرس معاملے میں کہیں نہ کہیں کوئی کمی رہ گئی ہے۔ ملک میں آج ذات پات کا زہر پھیلایا جارہا ہے جو ہاتھرس سانحے میں واضح طور پر دکھ رہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اترپردیش کے ضلع متھرا میں سوموار کی رات پولیس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کے معاون کیمپس فرنٹ آف انڈیا سے وابستہ چار افراد کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا الزام ہے کہ ہاتھرس اجتماعی جنسی زیادتی معاملے سے جڑے دستاویز ان کے پاس سے ملے تھے اور وہ چاروں افراد دہلی سے آئے تھے اور ہاتھرس جارہے تھے۔ پولیس نے ان چاروں کو گرفتار کرلیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔