دارالحکومت جے پور کے بدن پورہ علاقے میں آج شیعہ برادری کے لوگوں نے دہکتے انگاروں پر چلتے ہوئے ماتم کیا۔ اس کے علاوہ مختلف انجمنوں نے امام حسین اور کل شہیدان کربلا کی یاد میں نوحہ خوانی, سوز خوانی اور مرثیہ خوانی کی۔
اس درمیان شیعہ برادری کے لوگ دہکتے انگاروں پر چل کر یا حسین یا حسین نعروں سے صدا بھی لگا رہے تھے۔
وہیں مجالس کا دور بھی شروع ہوا، جو دیر رات تک جاری رہا۔ اس موقع پر شیعہ برادری کے چھوٹے، بڑے، بزرگ، نوجوان جلتے ہوئے دہکتے انگاروں کے اوپر چلے، جسے دیکھ کر وہاں کھڑا ہوا ہر شخص حیران رہ گیا۔
اس ماتم کو دیکھنے کے لیے جےپور ہی نہیں بلکہ الگ الگ جگہوں سے کثیر تعداد میں لوگ پہنچے۔
اس موقع پر مولانا نے کربلا کے واقعے کو بیان کیا۔ جس کو سن کر وہاں پر بیٹھا ہوا ہر شخص غمزدہ ہوگیا۔
مولانا نے کہا کہ ' کربلا کے اس میدان میں حضرت حسینٓ کو پانی کے لیے تڑپایا گیا۔ چھوٹے چھوٹے معصوموں کا قتل کر دیا گیا، لیکن پھر بھی امام حسین نے اسلام کو زندہ رکھنے کے لئے اپنی قربانی دے دی۔'