اجمیر: عالمی شہری یافتہ صوفی حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے دربار میں ایک قدیمی رسم ہر روز ادا کی جاتی ہے، جسے روشنی کی رسم کہا جاتا ہے، درگاہ کے احاطہ میں واقع لنگر خانہ دالان سے خواجہ صاحب کے مزار مبارک تک ہر کوئی شخص صف بنا کر با ادب کھڑا ہو جاتے ہے۔ مغرب کی نماز سے قبل درگاہ کی حدود میں درختوں پر بیٹھے پرندے بھی روشنی کی دعا کے وقت خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔
درگاہ میں موم بتیوں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر عقیدت مند سروں پر رکھتے ہوئے استانہ شریف میں داخل ہوتے ہیں۔ جہاں ان موم بتیوں کو روشن کیا جاتا ہے۔ اور دعا کی جاتی ہے۔ یہی وہ دعا ہے جسے سن کر غمزدہ مایوس لوگ دلی سکون حاصل کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Syeda Bibi Hafiza Jamal سیدہ بی بی حافظہ جمال کا عرس
درگاہ کے خادم پیر سید نجم الحسن چشتی بتاتے ہیں کہ حضرت خواجہ غریب نواز کی دربار میں روشنی کی رسم صدیوں پرانی ہے۔انہیں اور ان کے ساتھیوں کو روشنی کی رسم ادائیگی سے روحانی فیض ملتا ہے، اور خاص و عام عقیدت مندوں کو دلی اور دماغی سکون کے ساتھ بیماریوں سے بھی نجات ملتی ہے۔یہاں آنے والے ہزاروں عقیدت مند اس دعا کے عمل سے فیض حاصل کرتے ہیں۔