مذہبی مقامات پر ماسک لگانا، سوشل ڈسٹنسنگ سمیت کورونا سے بچاؤ کے لیے تمام حفاظتی اقدامات کو برقرار رکھنا لازمی ہوگا۔ وقفے وقفے پر مذہبی مقامات کو سینیٹائز بھی کرنا ہوگا۔
متعلقہ اضلاع کے کلکٹر اور ایس پی بڑے مذہبی مقامات کا دورہ کریں گے اور وہاں کے انتظامات دیکھیں گے اور یقینی بنائیں گے کہ حفاظتی انتظامات ہو اور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کیا جائے۔ یہ فیصلہ وزیر اعلی اشوک گہلوت کی صدارت میں بدھ کو منعقدہ جائزہ اجلاس کے دوران لیا گیا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جہاں جہاں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہے۔ وہاں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، ایسے میں ضلع انتظامیہ، مذہبی رہنماؤں اور مقامات کے آپریشن کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی، زائرین کو یقینی بنانا ہوگا کہ سوشل ڈسٹنسنگ، ماسک پہننا، مجمع جمع نا کرنے کے ساتھ ہی بھارتی حکومت اور ریاستی حکومت کی جانب سے جاری ہیلتھ پروٹوکول پر عمل کیا جائے۔
اشوک گہلوت نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا کیسز کے مدنظر جہاں تک ہو سکے، پوجا، اپاسن، نماز اور پرارتھنا گھر پر ہی رہ کر کریں تاکہ مذہبی مقامات پر بھیڑ جمع نا ہو۔
وزیر اعلی نے کہا کہ بھارت حکومت کی جاری کردہ گائیڈ لائن کے مطابق پرساد، پھول مالا، دیگر عبادت کے سامان لے جانے اور گھنٹی بجانے پر پابندی ہے۔ مذہبی مقامات کو اس کا پورا خیال رکھیں۔ مذہبی مقامات کے آپریشن کے لیے قائم کمیٹی ٹرسٹ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ وہاں آنے والے زائرین ہیلتھ پروٹوکول اور کورونا سے بچاؤ کے اقدامات پر عمل کریں۔