ریاست راجستھان میں خواتین محفوظ نہیں ہے، روزانہ راجستھان میں خواتین کے ساتھ جنسی واردات سمیت دیگر جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ راجستھان کی گہلوت حکومت کی جانب سے خواتین کی حفاظت کے متعلق متعدد اقدامات کیے جانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
لیکن متاثرہ خاتون پریا سنگھ کے کیس میں حکومتی دعویٰ بالکل ہی مخالف ہے۔ راجستھان کی پہلی خاتون باڈی بلڈر پریا سنگھ انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہیں اور انصاف کا انتظار کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ پریا سنگھ کا الزام ہے کہ وہ اپنے علاقے میں جانوروں کو کھانا کھلانے کے لیے گئی تھی کہ اس دوران چند افراد نے ان کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے ان کی اجازت کے بغیر ان کی تصویر لے لی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
انھوں نے کہا کہ اپنی حفاظت کو لے کر پولیس کے سامنے فریاد بھی کی اور موقع واردات پر پولیس کو بھی بلایا لیکن پولیس نے میری ایف آئی آر درج نہیں کی بلکہ راضی نامہ کرنے کے لیے دباؤ بنا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جانوروں کو کھانا کھلانا کوئی گناہ تو نہیں ہے بلکہ ثواب کا کام ہے اور میں ثواب کا کام کر رہی تھی لیکن جس طرح سے میرے علاقے کے لوگ میرے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں وہ غلط ہے۔
واضح رہے کہ راجستھان کی پہلی خاتون باڈی بلڈر ہونے کی وجہ سے پریا سنگھ کو ضلع سطح، ریاستی سطح اور قومی سطح پر متعدد اعزاز سے نوازا جا چکا ہے لیکن پھر بھی انھیں انصاف کے لیے در در بھٹکنا پڑرہا ہے۔