اس کی وجہ یہ ہے کہ اردو میڈیم اسکولز میں ہندی میڈیم کی کتابیں بچوں کو پڑھنے کے لیے پہنچائی گئی ہے۔
راجستھان میں جو انگلش میڈیم سکول ہے؛ اس میں انگلش کی کتابیں فراہم کروائی جاتی ہیں اور ہندی میڈیم میں پڑھنے والے طلبہ کو ہندی کی کتابیں فراہم کروائی جاتی ہیں۔
تاہم اردو میڈیم میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو ہندی میڈیم کی کتابیں پڑھنے کے لئے دی گئی ہیں۔
'راجستھان اردو اساتذہ تنظیم' کے ریاستی صدر امین قائم خانی کا کہنا ہے کہ ریاست میں سرکاری اردو میڈیم اسکولوں کی تعداد 32 تھی، جو اب محض چھ رہ گئی ہے۔
ان میں تین اسکولز اجمیر میں اور بقیہ تین اسکولز دارالحکومت جے پور میں واقع ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ رواں برس کے شیشن کے لیے ریاضی اور ماحولیات کی کتب ہندی میں بچوں کو پڑھنے کے لیے بھیجی گئی ہے۔
امین قائم خانی نے الزام لگایا کہ ایڈیشنل سبجیکٹ اردو کو پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے اور اب جو چند اردو میڈیم اسکولز بچے ہیں ان کو بھی بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی خفیہ ایجنسی کا مشتبہ جاسوس گرفتار
امین قائم خانی کا کہنا ہے کہ جس طرح سے اردو میڈیم میں ہندی میڈیم کی کتابیں پہنچ رہی ہے اس سے صاف طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ راجستھان میں محکمہ تعلیم اور حکومت اردو کی جانب توجہ نہیں دے رہی ہے۔