اجمیر میں عام آدمی پارٹی نے بجلی کے بلوں کی معافی کے لئے ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے اجمیر کے انفارمیشن سنٹر چوراہے سے کلکٹریٹ تک پیدل مارچ نکالا۔ پارٹی کارکنوں نے گہلوت حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور غصہ ظاہر کیا۔
عام آدمی پارٹی مہیلا شکتی کی ریاستی صدر کرتی پاٹھک نے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب راجستھان حکومت شری سیمنٹ سے 2.70 روپے فی یونٹ، شمسی اور ہوا سے بجلی کی فی یونٹ 3.50 روپے اور تھرمل پلانٹوں سے تقریبا ایک ہی دام سے لیتی ہے تو حکومت گھریلو، تجارتی اور صنعت کو 6 سے 9 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کر کے منافع کیوں کما رہی ہے؟
انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ حکومت ایک فلاحی ریاست ہے، جس کا کام عوام کے مفاد میں کام کرنا ہے نہ کہ منافع کمانا۔
کرتی پاٹھک نے کہا کہ حکومت ایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر عوام کے لئے فیصلے کرتی ہے اور جب کی زمینی حقیقت کچھ الگ ہی ہے۔
انہوں نے دہلی حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب دہلی حکومت دوسری ریاستوں سے بجلی خرید کر عوام کو 200 یونٹ بجلی مفت میں دے سکتی ہیں تو راجستھان حکومت، جو ہر ذرائع (کوئلہ، شمسی، ہوا، تھرمل) سے بجلی پیدا کرتی ہیں تو فری کیوں نہیں کر سکتی۔
اگر حکومت نے بجلی کا بل جلد معاف کرنے کا فیصلہ نہیں کیا تو ریاست کے عوام سڑکوں پر آجائیں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہوگی۔