راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے کلیکٹریٹ پر راجستھان اردو اساتذہ تنظیم اور راجسھتان مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کے بینر تلے احتجاجی مظاہرہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ احتجاج کے دوسرے دن مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لکھی ہوئی تختیاں اٹھا رکھی تھیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ 'ہم راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلی ہم لوگوں کو وقت دے دیں گے تو ہم یہاں سے چلے جائیں گے ورنہ ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔'
وہیں، بتایا جا رہا ہے کہ اس احتجاجی مظاہرہ کو مسلم سماجی تنظیموں کی حمایت ملتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ راجستھان کے سیکر سے اپنی حمایت دینے کے لئے پہنچے ایڈووکیٹ جاوید علی خان کا کہنا ہے کہ 'میں ایک سماجی کارکن ہوں اور جب بھی کوئی ایسا موضوع سامنے آتا ہے تو میں ہمیشہ پیش پیش رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے مطالبات کے بارے میں حکومت کو پوری جانکاری ہے لیکن وہ ہماری مطالبات کو حل نہیں کرنا چاہتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارا فی الحال ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہم راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ جب بھی ہم کسی افسر یا وزیر کے پاس جاتے ہیں تو وہ ہمیں یہی کہتے ہیں کہ یہ ہماری سطح کا معاملہ نہیں ہے، اس معاملے کو وزیر اعلی گہلوت ہی حل کرسکتے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: جوہر یونیورسٹی پر بی جے پی انتقامی کارروائی کر رہی ہے: اکھیلیش یادو
وہیں مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کے ریاستی صدر مسعود اختر کا کہنا ہے کہ 'آج دو دن ہو چکے ہیں لیکن وزیر اعلی اشوک گہلوت ہم سے ملاقات کرنا بھی مناسب نہیں سمجھ رہے ہیں۔'
مسعود اختر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی گہلوت مودی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کسانوں کی فریاد سنیں لیکن وہ خود ہم لوگوں کی فریاد نہیں سن رہے ہیں۔