بھارتی ریاست راجستھان میں مٹی کے بنے ہوئے مٹکوں کو غریبوں کا فریج کہا جاتا ہے، ان مٹکوں کے پانی پی کر یہاں کی عوام اپنے گلے کو تر کرتی ہے، گرمی کے موسم میں ان مٹکوں کی خریدو فروخت کافی زیادہ تعداد میں ہوتی ہے، لیکن جب سے عالمی وبا کورونا وائرس نے ریاست راجستھان میں دستک دی ہے تب سے تمام کمہاروں کی کمر بھی ٹوٹ چکی ہے، مٹکا بنانے والے کمہار کے گھر پر مٹکے تو بن کے رکھے ہوئے ہیں لیکن ان کا کوئی خریدار نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ان تمام کمہار کے سامنے اب کھانے پینے کی پریشانی آ چکی ہے۔
کمہار برادری کے لوگوں کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس بات کا جائزہ لینے کے لیے ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جے پور کے دہلی روڈ علاقے میں مٹی کے برتن بنانے والے ایک کمہار کے گھر پر پہنچی۔
کمہار کا کہنا تھا کہ 'لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے ہمارا تو پورا کاروبار ہی ختم ہو چکا ہے، اس مرتبہ مٹکے اور دیگر سامان کی فروخت نہیں ہو پائی ہے، پہلے جو خریدار آتے تھے وہ لاک ڈاؤن میں ہمارے درمیان نہیں آئے۔
کمہار کا کہنا ہے کہ 'ہم یہ پورا مال سردی میں ہی تیار کر کے رکھ لیتے ہیں لیکن اس بار جو مال ہم نے سردی میں تیار کرکے رکھا تھا وہ ویسا ہی رکھا ہوا ہے۔ کمہار کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کا اثر مٹکوں پر ہی نہیں بلکہ گلک، کلھڑ اور راجستھان میں چائے پینے کے استعمال لانے کپ بھی پڑے ہوئے ہیں ، کمہار نے کہا کہ 'ہم حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری جو کمائی ہے اس کا نصف فیصد پیسے ہمیں حکومت کی جانب سے دئیے جائیں تاکہ جو ہمارا کاروبار ہے وہ دوبارہ سے بہتر ہوسکے۔