خادموں کی انجمن اور درگاہ کمیٹی کی طرف سے پاکستانی زائرین کی دستار بندی بھی عمل میں آئی۔بتایا جا رہا ہے کہ پاکستانی زائرین واپسی سے قبل اجمیر کے بازاروں سے حفاظتی ٹیم کی نگرانی میں خریداری بھی کی۔قافلہ کے لوگ مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی انتظامات سے کافی خوش اور مطمئن نظر آئے۔انھیں خواجہ کے در پر آکر سکون ملا ہے اور انھوں نے دوبارہ آنے کی خواہش ظاہر کی۔
پاکستانی قافلہ تقریباً 9 روز تک سخت حفاظتی انتظام میں رہنے کے بعد شب میں چیتک ایکسپریس سے روانہ ہو کر صبح 5 بجے دہلی پہنچے گا اور وہاں سے دوسری ٹرین کے ذریعہ واگھا سرحد تک جائے گا۔لوٹتے وقت قافلہ میں 208 افراد ہی رہیں گے کیونکہ تین افراد کو ان کی صحت کی خرابی کے باعث وقت سے قبل ہی اجمیر سے بھیج دیا گیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق 211 زائرین کا قافلہ 28 فروری کو اجمیر آیا تھا،جنھوں نے یہاں غریب نواز کے عرس میں پاکستانی حکومت کی طرف سے درگاہ میں مخملی چادر اور عقیدت کے پھول پیش کر کے دونوں ملکوں میں بہتر رشتوں کے لیے دعا کی۔