شعیب نے ریاست راجستھان کے کوٹہ سنٹر کے ایلن کوچنگ سنٹر سے دو برس قبل این ای ای ٹی کی تیاری شروع کی۔ انہوں نے اپنے مقصد کو سامنے رکھا، بڑا خواب دیکھا اور وہ کر دکھایا جسے کرنے کا خواب ہر طالب علم دیکھتا ہے۔
ٹاپ 50 میں جے پور کے تین طلبا نے جگہ بنائی ہے، ان طلبا نے دہلی ایمس میں اپنی سیٹ ریزرو کرلی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے شعیب آفتاب نے بتایا کہ وہ اپریل 2018 میں کوٹہ میں نیٹ کی تیاری کرنے کے لیے آئے تھے، ڈھائی سال تک کوٹہ میں ہی تیاری کرتے رہے، وہ اس دوران ایک مرتبہ بھی گھر نہیں گئے، انہوں نے اپنا مقصد پورا کیا، حالانکہ 720 نمبرات حاصل کرنے سے متعلق کبھی نہیں سوچا تھا۔
شعیب آفتاب نے بتایا کہ تمام مضامین میں خوب محنت کی، اور جس میں کمزور تھا، اس مضمون میں زیادہ محنت کی، حالانکہ 11 ویں جماعت میں ان کے نمبرات کم آئے تھے، لیکن انہیں 12 ویں کے نتائج سے لگ رہا تھا کہ وہ ٹاپ 100 میں منتخب ہوجائیں گے۔ نیٹ کے امتحانات دو مرتبہ ملتوی ہوئے، ایسے میں انہوں نے 11 ویں کے مضامین پر توجہ مرکوز کی۔
دوسری مرتبہ امتحان ملتوی ہوا تو انہوں نے کچھ وقت کے لیے پڑھائی روک دی، انہوں نے بتایا کہ پڑھائی کے دوران سوشل میڈیا سے دور رہے، لیکن واٹس ایپ پر اساتذہ اور دوستوں سے بات کرکے مسائل حل کرتے رہے، اب ان کا مقصد دہلی کے ایمز (اے آئی آئی ایم ایس) میں پڑھائی کرکے کارڈیالوجسٹ بننا ہے۔
جے پور کا اس برس کا نیٹ رزلٹ تاریخی رہا ہے کہ جے پور کے تین طلبا نے ٹاپ 50 میں جگہ بناتے ہوئے ایمس میں بھی اپنی سیٹ ریزرو کرلی ہے، جے پور کی ٹاپر چنمئی کوٹھاری نے 720 میں سے 705 نمبرات حاصل کیے ہیں، آئی اے ایس افسر کی بیٹی چنمئی نے بتایا کہ وہ اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں اور لاک ڈاؤن ان کے لیے بہت خاص رہا ہے۔
چنمئی کوٹھاری نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے محنت و لگن سے پڑھائی کی، چنمئی نے دہلی کے ایمس سے ایم بی بی ایس کرنے اور یہاں کی تعلیم سے فراغت کے بعد امریکہ سے ایم ڈی بی ایس کرنے کا ہدف متعین کیا ہے۔
وہیں جے پور کی کاویہ سنگھل نے 700 نمبرات حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امید سے کہیں زیادہ نمبرات ملے ہیں، آر اے ایس افسر کی بیٹی نے بتایا کہ دو مرتبہ امتحانات ملتوی ہونے کے بعد بے چینی ضرور ہوئی لیکن انہیں فیمیلی کا پورا سپورٹ ملا اور وہ پوری لگن سے پڑھائی کرتی رہیں جس کا نتیجہ شاندار رہا۔