ETV Bharat / state

نصابی کتابوں میں قابل اعتراض مواد - اساتذہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی

راجستھان کی اردو اساتذہ تنظیم نے نصابی کتابوں میں مسلم برادری کے تعلق سے شائع قابل اعتراض باتوں کے خلاف پولیس مین شکایت درج کروائی ہے۔

آمین قائم خانی, ریاستی صدر، اردو اساتذہ تنظیم، ویڈیو
author img

By

Published : Sep 24, 2019, 5:39 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 8:32 PM IST

ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں بی ایڈ کی کتاب میں مسلم برادری کے خلاف اس طرح کی باتیں شائع کی گئی ہیں کہ مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے جس کے خلاف اساتذہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔

راجستھان میں بی ایڈ سال اول کی کتابوں میں ایک مسلم برادری کے متعلق قابل اعتراض مواد شائع کی گئی ہے جس کی وجہ سے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

اس کے بعد مسلم رہنماؤں نے پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے شکایت درج کرنے کی بجائے انہیں وہاں سے روانہ کر دیا جس کے بعد یہ معاملہ وزیر تعلیم تک پہنچا اور آخر دو ماہ بعد پولیس نے شکایت درج کی ان دو ماہ میں کئی مرتبہ مسلم برادری کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا لیکن پولیس نے ٹال مٹول سے کام لیا۔

آمین قائم خانی, ریاستی صدر، اردو اساتذہ تنظیم، ویڈیو

نصابی کتابوں میں لکھا گیا ہے کہ مدارس میں بچوں کو دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے نیز مسلم قوم کو اس بات کا اقرار کر بڑے گا کہ وہ ہندوؤں کی اولاد ہیں۔

اس معاملے میں مسلم تنظیموں نے پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا لیکن شکایت کا اندراج نہیں کیا گیا۔

جب پولیس نے مسلم تنظیموں کی بات نہیں سنی اور شکایت درج کرنے میں ٹال مٹول کیا تو معاملہ وزیر تعلیم بھنور سنگھ تک پہنچا جس کے بعد پولیس نے شکایت درج کی۔

اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی نے کہا کہ کسی بھی قوم نشانہ بنانا اور اس کے خلاف متنازع باتیں لکھنا غلط تو ہے ہی لیکن پولیس کی جانبداری بھی درست نہیں ہے۔

ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں بی ایڈ کی کتاب میں مسلم برادری کے خلاف اس طرح کی باتیں شائع کی گئی ہیں کہ مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے جس کے خلاف اساتذہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔

راجستھان میں بی ایڈ سال اول کی کتابوں میں ایک مسلم برادری کے متعلق قابل اعتراض مواد شائع کی گئی ہے جس کی وجہ سے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

اس کے بعد مسلم رہنماؤں نے پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے شکایت درج کرنے کی بجائے انہیں وہاں سے روانہ کر دیا جس کے بعد یہ معاملہ وزیر تعلیم تک پہنچا اور آخر دو ماہ بعد پولیس نے شکایت درج کی ان دو ماہ میں کئی مرتبہ مسلم برادری کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا لیکن پولیس نے ٹال مٹول سے کام لیا۔

آمین قائم خانی, ریاستی صدر، اردو اساتذہ تنظیم، ویڈیو

نصابی کتابوں میں لکھا گیا ہے کہ مدارس میں بچوں کو دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے نیز مسلم قوم کو اس بات کا اقرار کر بڑے گا کہ وہ ہندوؤں کی اولاد ہیں۔

اس معاملے میں مسلم تنظیموں نے پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا لیکن شکایت کا اندراج نہیں کیا گیا۔

جب پولیس نے مسلم تنظیموں کی بات نہیں سنی اور شکایت درج کرنے میں ٹال مٹول کیا تو معاملہ وزیر تعلیم بھنور سنگھ تک پہنچا جس کے بعد پولیس نے شکایت درج کی۔

اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی نے کہا کہ کسی بھی قوم نشانہ بنانا اور اس کے خلاف متنازع باتیں لکھنا غلط تو ہے ہی لیکن پولیس کی جانبداری بھی درست نہیں ہے۔

Intro:اردو اساتذہ بولے پولیس کر رہی ماحول خراب کرنے کی کوشس


Body:جے پور. بھارتی ریاست راجستھان کی کتابوں میں ایک خاص قوم کے متعلق کچھ ایسی باتیں شائع کی جاتی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ماحول خراب ہو گا جس کے بعد قوم کے عہدیدران اور دانشور پولیس کےپاس جاتے ہیں لیکن پولیس ان سبھی کو روانہ کر دیتی ہے.. معاملہ اعلی تعلیم وزیر تک پہنچ جاتا ہے... آخر دو ماہ باد پولیس کو معاملہ درج کرنا پڑتا ہے... اس دوم ماہ میں کئی بار مسلم برادری کی جانب سے احتجاج بھی کیا جاتا ہے... کتابوں کو بھی جلایا جاتا ہے... لیکن پھر بھی پولیس کی آنکھ نہیں کھلتی...

یہ تھا معاملہ

دراصل ریاست راجستھان کی بی ایڈ کی کتابوں میں مسلم قوم کو نشانہ بناکر لکھاجاتاہے کی کی مدرسوں میں بچوں کو کو دہشتگرد کی تعلیم دی جاتی ہے... مسلم قوم کو یہ ماننا ہو گا کہ وہ ہندو مذہب کے لوگوں کی اولاد ہیں... اس کتاب میں اس سے بھی کہیں زیادہ باتیں مسلم قوم کو لے کر لکھی گئی تھی جس کے بعد مسلم قوم کے عہدے دران پولیس کمشنر سے بھی ملے اور کمشنر نے معاملہ درج کرنے کی بات کہی لیکن معاملہ درج نہیں کیا گیا...


Conclusion:اعلی تعلیم وزیر بیچ میں آئے تو درج معاملہ

جب پولیس نے مسلم قوم کے عہدیدران لوگوں کی نہیں سنی تو عہدیداران اعلی تعلیم وزیر بھنور سنگھ کے پاس پہنچے... سنگھ نے پولیس کو جلد سے جلد معاملہ درج کرنے کی بات کہی جس کے بعد پولیس میں معاملہ درج کیا...

لگایا الزام

ریاستی اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی کا کہنا ہے کسی خاص قوم کو ٹارگٹ کرکے اتنی غلط بات لکھنا غلط ہے اس لئے ہم پہلے بھی پولیس کے پاس گئے تھے لیکن پولیس نے معاملہ درج نہیں کیا تھا جس کے بعد ہمیں حکومت تک ہماری بات پہنچائی اور اعلی تعلیم وزیرکے دخل اندازی کے بعد پولیس نے معاملہ درج کیا... انہوں نے کہا کی اس طرح ہے پولیس کا برتاؤ سہی نہیں ہے..

بائٹ- آمین قائم خانی ریاستی صدر اردو اساتذہ تنظیم

محمد رضاءاللہ

جےپور

6375339970
Last Updated : Oct 1, 2019, 8:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.