مہیندر سنگھ میواڑ نے 1983 میں ادئے پور کے راج کنبہ کی جائیداد کے تنازعہ کے سلسلے میں عدالت میں عرضی دائر کی تھی، طویل انتظار کے بعد اے ڈی جے کورٹ 2 نے منگل کو اپنا فیصلہ سنایا۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق اب ادئے پور راج کنبے کی جائیداد کو چار حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں مہندر سنگھ میواڑ، اروند سنگھ میواڑ اور ان کی بہن یشودھرا سنگھ میواڑ کے ساتھ ساتھ ان کے والد بھگوت سنگھ میواڑ کو حصہ دار بنایا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اس وقت جس محل میں اروند سنگھ میواڑ رہائش پذیر ہیں وہ بھی تمام رشتہ داروں کو چار سال کی مدت کے لئے دیا جائے گا۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ راج خاندان کی املاک پر تجارتی سرگرمیاں بھی فوری طور پر روکی جائیں۔
غور طلب ہے کہ یہ کیس 1983 سے عدالت کے روبرو زیر سماعت تھا، جس کے بعد اب فیصلہ کیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ مشترکہ ہندو ایکٹ کے تحت دیا ہے جس میں کنبہ کے تمام افراد کو حصہ دیا گیا ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل ادئے پور راج کنبہ میں جائیداد کا تنازعہ گہرا ہوگیا تھا اور میواڑ شاہی کی زیادہ تر جائیداد راج خاندان کے اروند سنگھ میواڑ کے پاس تھی، لہذا ان کے بڑے بھائی مہندر سنگھ میواڑ نے اس معاملے میں عدالت میں اپیل کی تھی۔ اس کے بعد اب یہ فیصلہ آیا ہے، حالانکہ ابھی تک راج خاندان کے کسی فرد نے اس پورے معاملے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔