ETV Bharat / state

Mixed Reactions to Ban on PFI پی ایف آئی پابندی معاملے پر مسلم تنظیموں کا ملا جلا رد عمل

author img

By

Published : Sep 28, 2022, 4:18 PM IST

اجمیر درگاہ دیوان سید زین العابدین نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کا خیر مقدم کیا ہے۔ وہیں راجستھان مسلم فورم اور دیگر تنظیموں نے پی ایف آئی پر پابندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ Muslim Organisations Give Mixed Reactions to Ban on PFI

muslim-organisations-give-mixed-reactions-to-ban-on-pfi
پی ایف آئی پابندی معاملے پر مسلم تنظیموں کا ملا جلا رد عمل

جے پور: مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی ذیلی تنظیموں یا ملحقہ اداروں یا طلبہ ونگ پر پانچ سال کی مدت کے لیے فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق پی ایف آئی کے علاوہ ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (آر آئی ایف)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)، آل انڈیا امام کونسل (اے آئی آئی سی)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ Muslim Organisations Give Mixed Reactions to Ban on PFI

ویڈیو

مرکزی حکومت کی پابندی کا اجمیر درگاہ دیوان نے خیر مقدم کیا ہے۔ خواجہ درگاہ کے دیوان سید زین العابدین نے پی ایف آئی پر پابندی کو دیر آید درست آید قرار دیا ہے۔ انہوں نے پی ایف آئی پر پابندی کو قابل ستائش بتاتے ہوئے خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ' پی ایف آئی پر بہت پہلے پابندی لگا دی جانی چاہیے تھی۔ PFI کی طرف سے 5 برس پہلے ملک کے خلاف جو سازشیں رچی جا رہی تھیں ان پر اسی وقت کارروائی ہونی چاہیے تھی، لیکن حکومت نے اس کی مکمل چھان بین کے بعد کارروائی کی ہے، جس سے پی ایف آئی کے پاس کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اس کے علاوہ مذہبی گرو سید نصیر الدین چشتی نے حکومت ہند کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی حکومت سے اپیل کی گئی تھی کہ اگر تنظیم کے خلاف ثبوت ہیں تو اس پر پابندی لگائی جائے۔ یہ پابندی ان لوگوں کے لیے سبق ہے جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ کیونکہ ملکی سلامتی سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں۔ انہوں نے نوجوانوں بالخصوص ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت ہند کے اس فیصلے کو مثبت طریقے سے لیں۔ یہ ملک کے مفاد میں بہت ضروری تھا۔ حکومت ہند کے اس فیصلے کی حمایت کریں اور مستقبل میں بھی اگر کوئی ایسی تنظیمیں پائی جاتی ہیں جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

وہیں راجستھان مسلم فورم اور دیگر تنظیموں نے پی ایف آئی پر پابندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ فورم کے حافظ منظور نے کہا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پہلے بھی ای ڈی اور این آئی اے کی کارروائی ہوئی اور اس میں کچھ نہیں نکلا۔ ای ڈی اور این آئی اے کی کارروائی کے بعد پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگانا بالکل غلط ہے۔ یہ حکومت کا نظریہ ہے کہ وہ اس طرح کی کارروائی کو کیسے دیکھتی ہے، لیکن پاپولر فرنٹ آف انڈیا غریبوں اور مزدوروں کی آواز اٹھا رہا تھا۔ اس آواز کو مرکزی حکومت نے دبا دیا ہے۔

راجستھان مسلم فیڈریشن کے حاجی نظام الدین نے کہاکہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگانا غلط ہے۔ یہ ایک سازش کے تحت کیا گیا کام ہے۔ سب سے پہلے ان لوگوں پر پابندی لگائی جائے جو ننگی تلواریں لہراتے ہیں اور ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے کبھی بھی جھنڈے کے علاوہ لاٹھی نہیں لہرائی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو پی ایف آئی پر سے پابندی کو جلد از جلد ہٹانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

جے پور: مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی ذیلی تنظیموں یا ملحقہ اداروں یا طلبہ ونگ پر پانچ سال کی مدت کے لیے فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق پی ایف آئی کے علاوہ ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (آر آئی ایف)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)، آل انڈیا امام کونسل (اے آئی آئی سی)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ Muslim Organisations Give Mixed Reactions to Ban on PFI

ویڈیو

مرکزی حکومت کی پابندی کا اجمیر درگاہ دیوان نے خیر مقدم کیا ہے۔ خواجہ درگاہ کے دیوان سید زین العابدین نے پی ایف آئی پر پابندی کو دیر آید درست آید قرار دیا ہے۔ انہوں نے پی ایف آئی پر پابندی کو قابل ستائش بتاتے ہوئے خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ' پی ایف آئی پر بہت پہلے پابندی لگا دی جانی چاہیے تھی۔ PFI کی طرف سے 5 برس پہلے ملک کے خلاف جو سازشیں رچی جا رہی تھیں ان پر اسی وقت کارروائی ہونی چاہیے تھی، لیکن حکومت نے اس کی مکمل چھان بین کے بعد کارروائی کی ہے، جس سے پی ایف آئی کے پاس کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اس کے علاوہ مذہبی گرو سید نصیر الدین چشتی نے حکومت ہند کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی حکومت سے اپیل کی گئی تھی کہ اگر تنظیم کے خلاف ثبوت ہیں تو اس پر پابندی لگائی جائے۔ یہ پابندی ان لوگوں کے لیے سبق ہے جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ کیونکہ ملکی سلامتی سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں۔ انہوں نے نوجوانوں بالخصوص ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت ہند کے اس فیصلے کو مثبت طریقے سے لیں۔ یہ ملک کے مفاد میں بہت ضروری تھا۔ حکومت ہند کے اس فیصلے کی حمایت کریں اور مستقبل میں بھی اگر کوئی ایسی تنظیمیں پائی جاتی ہیں جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

وہیں راجستھان مسلم فورم اور دیگر تنظیموں نے پی ایف آئی پر پابندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ فورم کے حافظ منظور نے کہا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پہلے بھی ای ڈی اور این آئی اے کی کارروائی ہوئی اور اس میں کچھ نہیں نکلا۔ ای ڈی اور این آئی اے کی کارروائی کے بعد پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگانا بالکل غلط ہے۔ یہ حکومت کا نظریہ ہے کہ وہ اس طرح کی کارروائی کو کیسے دیکھتی ہے، لیکن پاپولر فرنٹ آف انڈیا غریبوں اور مزدوروں کی آواز اٹھا رہا تھا۔ اس آواز کو مرکزی حکومت نے دبا دیا ہے۔

راجستھان مسلم فیڈریشن کے حاجی نظام الدین نے کہاکہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگانا غلط ہے۔ یہ ایک سازش کے تحت کیا گیا کام ہے۔ سب سے پہلے ان لوگوں پر پابندی لگائی جائے جو ننگی تلواریں لہراتے ہیں اور ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے کبھی بھی جھنڈے کے علاوہ لاٹھی نہیں لہرائی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو پی ایف آئی پر سے پابندی کو جلد از جلد ہٹانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.