مویشیوں کی اسمگلنگ کے شبے میں ضلع کے بیگوں تھانہ میں گاؤں والوں نے ایک پک اپ کو روک لیا اور اس میں دو افراد کو زدوکوب بھی کیا۔ اس میں مدھیہ پردیش کے جھابوا ضلع کے رہنے والے بابولال ولد دھنہ بھیل کی موت ہوگئی۔
پولیس نے پیر کی شام چتوڑ گڑھ ضلع ہیڈ کوارٹر کے شری سانولیاجی گورنمنٹ جنرل ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کرا کر لاش کو اہل خانہ کے حوالے کردیا۔ بعدازاں لواحقین لاش لے کر جھابوا کے لیے روانہ ہوگئے۔
معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے ہیں۔ پولیس نے لواحقین کو اطلاع دی تھی۔ بیگوں اسپتال میں لاش رکھنے کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ اس لیے لاش کو وہاں سے چتوڑگڑھ ضلع ہیڈ کوارٹر کے شری سانولیاجی گورنمنٹ جنرل ہسپتال لایا گیا۔ یہاں لاش کو مردہ خانے میں محفوظ رکھوایا گیا۔ لواحقین کو بھی چتوڑگڑھ ضلع ہیڈ کوارٹر ہی آنے کو کہا گیا۔ جھابوا سے چتوڑ گڑھ کی دوری زیادہ ہونے کی وجہ سے اہل خانہ پیر کی شام کو ضلع ہسپتال پہنچے۔
ہلاک شخص کے والد، بڑے والد اور چاچا سمیت دو دیگر لوگ یہاں آئے تھے۔ پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرا کے لواحقین کے حوالے کردیا۔ لواحقین لاش کے ساتھ جھابوا روانہ ہوگئے۔
یہاں، بیگوں تھانہ میں درج قتل کے اس معاملے میں پولیس نے 19 ملزمان کو نامزد کیا ہے۔ ان میں سے نو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
چتوڑ گڑھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ راجندر پرساد گوئل نے بتایا کہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ رات تک دیگر اور ملزمین کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
ایمبولینس کیس: مختار انصاری 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں
ہلاک شخص بابو لال کے والد چتوڑ گڑھ کے ضلع ہسپتال پہنچے۔ یہاں انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا اس سے قبل بیگوں علاقے میں مزدوری کر چکا تھا۔ وہیں اب خود کی کھیتی کرنا شروع کیا۔ اس کے لئے وہ بیل لینے آیا تھا۔ والد نے بتایا کہ بابو شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں۔