اس پروگرام میں آدرش نگر اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی رفیق خان اور کشن پول اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی امین کاغذی بھی مہمان کے طور پر شرکت کرنے کے لیے پہنچے تھے، لیکن جیسے ہی یہ پورا پروگرام مکمل ہوا اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک میسج بڑی تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل میسیج میں یہ کہا جا رہا ہے کہ ملی کونسل کی اکثریت عہدیدران اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کو لے کر کافی مستعد نظر آتے ہیں اور اسد الدین اویسی کو لے کر سوشل میڈیا پر ایکٹیو بھی رہتے ہیں۔
ایسے میں ملی کونسل کے اس پروگرام میں کانگریسی وزیر اور کانگریس رکن اسمبلی کا پہنچنے سے صاف طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریسی رہنما بھی یہی چاہتے ہیں کہ راجستھان میں اے آئی ایم آئی ایم دستک ہو۔
اسی میسج کے ساتھ ہی ایک بات یہ بھی کی جارہی ہے کہ مسلم مسافرخانہ کمیٹی پر کافی الزام مسلم برادری کی جانب سے لگائے جارہ ہے اور ایسے میں ان الزامات کو دبانے کے لیے اتنا بڑا پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں حکومتی نمائندے اور مسلم مسافر خانہ کمیٹی کے نمائندے بھی موجود رہے۔
وہیں اس سلسلے میں رکن اسمبلی سمیت دیگر لوگوں سے بات کرنے کوشش کی، لیکن کوئی جواب دینے کے لیے تیار تیار نہیں۔