کانگریس پارٹی کی طرف سے ان پر بہت سے بیانات آرہے ہیں۔
رکن اسمبلی راجندر سنگھ گوڈھا ان پر الزام لگایا کہ کیلاش چودھری کورونا وائرس سے متاثر ہونےکے باوجود خود اپنے لوک سبھا حلقے میں گئے تھے۔
انھوں نے لوگوں سے ملاقاتیں کی تھیں اور کورونا پھیلایا۔
وہیں ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور صالح محمد نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔
صالح محمد نے کہا کہ ان دنوں پورے ملک میں کورونا وائرس سے تباہی پھیلی ہوئی ہے تاہم وزیر ہونے کے باوجود کیلاش چودھری سرکاری ہدایات پر عمل نہیں کیا۔
انھیں معلوم تھا کہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے، پھر بھی وہ درجنوں دیہات میں گئے اور سیکڑوں لوگوں سے ملے۔ کیا یہ غفلت نہیں ہے؟
ریاستی وزیر نے کہا کہ جو لوگ کووڈ19 کے قانون پر عمل نہیں کرتے ہیں، ان پر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔
ایسی صورتحال میں مرکزی وزیر نے کووڈ 19 کے قانون پر عمل نہیں کیا ہے، اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی ہونی چاہئے۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ میری دعا ہے کہ مرکزی وزیر جلد صحت یاب ہوں۔
یہ بھی پڑھیے:آسارام باپو پر ڈی آئی جی اجے لامبا کی کتاب
صالح محمد اپیل کی ہے کہ وہ تمام افراد جو کیلاش چودھری کے رابطے میں آئے تھے، وہ اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں اور قرنطینہ میں چلے جائیں۔
خیال رہے کہ ریاست راجستھان کے پارلیمانی حلقے باڑمیر۔جیسلمیر کے رکن پارلیمان مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری کو کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔
انھوں گذشتہ روز ٹویٹ کر کے یہ اطلاع دی تھی۔
انہیں جودھ پور کے ایمس میں داخل کرایا گیا ہے۔
وہ گذشتہ چار دنوں سے باڑمیر اور جیسلمیر کے بہت سے پروگراموں میں حصہ لے رہے تھے۔