واضح رہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے ایک آرڈر جاری کیا گیا تھا کہ سرکاری اسکولوں میں تیسری زبان کے طور پر اردو، سندھی اور پنجابی کے جگہ پر ایک ہی سبجیکٹ سنسکرت پڑھایا جائے گا۔ اور مدرسہ پیرا ٹیچر کو پرماننٹ کرنے سے متعلق میٹنگ منعقد کی گئی ہے۔
دراصل یکم نومبر سے بھارتی ریاست راجستھان سے اردو کے ساتھ ہو رہے سوتیلے برتاؤ اور مدرسہ پیرا ٹیچر کو پرماننٹ کرنے کو لیکر ڈانڈی یاترا نکالے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس متعلق ڈانڈی یاترا کے سربراہ شمشیر بھالو خان نے تعلیمی وزیر گویند سنگھ ڈوٹاسرا سے ملاقات کی تھی۔
جس کے بعد ڈوٹاسرا کی جانب سے یہ بھروسہ دلایا گیا تھا کہ آپ لوگوں کے جو بھی مطالبات ہے ان کو جلد ہی پورا کیا جائے گا۔ جس کے بعد ڈوٹا سرا نے دو دسمبر کو اس سلسلے میں میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد یہ اہم میٹنگ منعقد ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
کسانوں نے راجستھان ۔ ہریانہ سرحد پر قیام کیا
اس اہم میٹنگ میں راجستھان وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی، اقلیتی محکمے سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازم جمیل احمد قریشی، ڈانڈی یاترا کے سربراہ شمشیر بھالو خان، راجستھان مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کے ریاستی صدر اعظم خان پٹھان سمیت محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران موجود ہیں۔