جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہےکہ بانسواڑہ کو ڈویژن بنانے سے قبائلی علاقوں کی مناسب ترقی ممکن ہوسکے گی، ساتھ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی عوامی فلاحی اسکیموں کے فائدے بھی آسانی سے دور دراز علاقوں تک پہنچ سکیں گے۔ بانسواڑہ، ڈنگر پور اور پرتاپ گڑھ کے وفد نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر اشوک گہلوت سے ملاقات کی اور نئے اضلاع اور ڈویژنوں کی تشکیل کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
وفد کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ ایک عرصے سے نئے اضلاع اور ڈویژن بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ریاستی حکومت کی طرف سے 19 نئے اضلاع اور تین ڈویژنوں کی تشکیل سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ریاست راجستھان رقبے کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے۔ اضلاع کی بڑی تعداد انتظامی کام کو مشکل بناتی ہے۔ چھوٹے انتظامی یونٹس ترقی کو آسان بنائیں گی اور تعلیم، صحت اور روزگار سمیت تمام شعبوں میں بروقت ترقی ہوگی۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ بانسواڑہ کو ڈویژن بنانے سے قبائلی علاقوں کی مناسب ترقی ممکن ہوسکےگی۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے چلائی جارہی عوامی فلاحی اسکیموں کا فائدہ دور دراز علاقوں تک آسانی سے پہنچ پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں، نوجوانوں اور طلباء سمیت تمام طبقات کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ ان اسکیموں کے فائدے عوام تک پہنچانے کے لیے بجٹ کے اعلانات پر بروقت عمل آوری کی جارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام کو ان کے حقوق، فلاحی اسکیموں اور ان کے حقوق کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں بااختیار بنانے کے مقصد سے حکومت مہنگائی ریلیف کیمپوں کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس کی بیداری کو ہر گاؤں اور ہر علاقے میں پھیلائیں اور اس کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے تاکہ اسکیموں کا صحیح فائدہ مستحق افراد تک پہنچ سکے۔ قابل ذکر ہے کہ 24 اپریل سے 30 جون تک ریاستی حکومت ریاست کے ہر گرام پنچایت اور شہری وارڈ میں کیمپ لگائے گی۔ ان میں 10 اسکیموں میں رجسٹریشن کے بعد مستحق استفادہ کنندگان کو گارنٹی کارڈز/ترمیم شدہ منظوری کے آرڈر وغیرہ موقع پر فراہم کیے جائیں گے۔
یو این آئی