ریاست میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس کا قہر مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔ وہیں دوسری طرف ٹڈیوں کا حملہ مسلسل ہو رہا ہے۔
بوندی میں دو ہفتے قبل بھی ٹڈی دل کا حملہ ہونے سے کسانوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ ایک بار پھر ضلع میں ٹڈی دل نے حملہ کر دیا۔ حملہ ہونے کے ساتھ ہی لوگوں میں خوف بنا ہوا ہے اور شہر کے تین کلومیٹر کے علاقے میں ٹڈی دل قریب ایک گھنٹے تک موجود رہا۔
اسی دوران ضلع انتظامیہ ٹڈیوں کو لے کر الرٹ نظر آیا۔ شہر کے ٹڈی متاثرہ علاقوں میں نگر کونسل کی فائر فائٹر کی ٹیم کے ذریعہ سائرن بجایا گیا اور کئی لوگوں نے اپنی چھتوں پر آتش بازی کر کے انہیں بھگایا۔
ٹڈی دل کو شہر سے بھگانے کے لیے لوگ متحد ہوتے ہوئے نظر آئے۔ وہیں ایک گھنٹے کے بعد ٹڈی دل شہر سے تالیڈا اور بوندی کے برڈ علاقے کی طرف بڑھتا ہوا نظر آیا۔
واضح رہے کہ ایک دن قبل ضلع کے ہنڈولی قصبے میں یہ ٹڈی دل پہنچا تھا،دیر رات ٹڈی دل نے ہزاروں کی تعداد میںپیڑوں کو برباد کرنے کا کام شروع کردیا تھا۔یہاں کی محکمہ زراعت کے عہدیداروں نے ان ٹڈیوں کو ختم کرنے کے لیے جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ بھی کیا، لیکن ٹڈی دل اتنی تعداد میں تھی کہ انہیں پوری طرح سے ختم نہٰں کیا جاسکا۔جو درخت سبز ہوا کرتے تھے کہ وہ ٹڈیوں کی حملہ کی وجہ سے سرخ ہوگئے ہیں۔
اس معاملے پر بوندی ضلع کے کلیکٹر انتر سنگھ نیہرانے کہا کہ ٹڈی دل کی وجہ سے پہلے ہی محکمہ زراعت محتاط ہے اور بوندی ٹڈی دل کنٹرول روم کا قیام کیا گیا ہے، جس جگہ بھی دیر رات ٹڈی رکے گی، وہاں پر جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ کرنے کا کام کیا جائے گا،پہلے بھی ٹڈی دل کا حملہ ہوا تھا جہاں پر ٹڈی دل کو ختم کرنے کا کام کیا گیا تھا،