راجستھان کے ہنومان گڑھ و سری گنگانگر سمیت قریبی علاقوں کی کسان تنظیمیں جی کے ایس سے جڑے کاشتکاروں کے ذریعہ ہریانہ کے دھاروہیڑا میں چار روز قبل راجستھان کی حدود سے زبردستی بیریکیڈ توڑ کر ہریانہ میں داخل ہوئی تھیں۔ اس کے بعد وہاں پڑاؤ ڈال کر ٹھہرے ہوئے تھے۔
اس کے بعد تنظیم سے وابستہ کسان آہستہ آہستہ پلائن کرگئے۔ اور آج بھی کسانوں کی ایک بڑی تعداد ہریانہ کی ٹکری بارڈر سے وہاں پہنچی تھی۔ اس کے بعد کسان اور ہریانہ پولیس کے مابین ایک محاذ آرائی ہوئی جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کے گولے برسائے اور ان پر فائرنگ کی۔ موقع پر کشیدگی بنی ہوئی ہے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
جے کے ایس فارمرز آرگنائزیشن کے نمائندے راجو پنجابی نے بتایا کہ کسانوں کا احتجاج جاری رہے گا اور کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہریانہ پولیس کی بربریت کا مسلسل جواب دیا جائے گا۔