بھارت کا عام بجٹ یکم فروی کو جاری کردیا گیا ہے، جس کے بعد بجٹ پر ملک بھر سے تنقید وتبصرے کیے جارہے ہیں۔ جماعت اسلامی ہند کی جانب سے بھی ردِّعمل سامنے آیا ہے۔ جماعتِ اسلامی ہند کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بجٹ کافی مس گائیڈ کرنے والا ہے، جو عوام کو دھوکہ دینے کے مماثل ہے۔ جماعتِ اسلامی ہند کے راجستھان ریاستی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اقبال صدیقی کا کہنا ہے مرکزی حکومت کا یہ بجٹ کافی مس گائیڈ کرنے والا ہے۔
ڈاکٹر اقبال صدیقی کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں دل کو تسلی دینے والے کافی اعلانات کیے گئے ہیں جو زمینی سطح پر نظر نہیں آنے والے، انہوں نے کہا کہ اگر ہم صحت کا بجٹ دیکھیں تو اس میں حکومت ہند کی جانب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ ہم نے کافی اضافہ کیا ہے لیکن کسی طرح کا کوئی بھی اضافہ ہم لوگوں کو نظر نہیں آرہا ہے، انہوں نے کہا کہ صحت کے نام پر آیوس، پینے کا پانی، صفائی، نیوٹریشن سمیت دیگر باتوں کو صحت میں شامل کرلیا ہے اس لیے صحت کے بجٹ کے نام پر مس گائیڈ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں اگر کسانوں کی بات کی جائے تو کسانوں کے لئے گزشتہ جو بجٹ تھا اس میں بھی پانچ فیصد کم کردیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ کسان زرعی قوانین کو لے کر تحریک چلا رہے ہیں لیکن پھر بھی کسانوں کے لئے بجٹ میں جو تھا وہ بھی چھین لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جو تین زرعی قوانین لائے گئے ہیں ان کو فوراً ہی واپس لینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اگر اقلیتی طبقے کے لوگوں بات کی جائے تو اقلیتی طبقے کے لوگوں کو تو بالکل ہی نظرانداز کر دیا گیا، اقلیتوں کی اسکولیں بند کر دی گئی ہیں اور جہاں پر بی جے پی حکومت میں ہے وہاں پر تو کسی طرح کی کوئی اسکالرشپ ہی نہیں دی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ کل ملا کر ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ گزشتہ روز حکومتی کی جانب سے جو بجٹ جاری کیا گیا ہے وہ صحیح نہیں ہے، بلکہ عوام کو دھوکہ دینے والا بجٹ ہے۔