جے پور: اے آئی ایم آئی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ راجستھان میں اقلیتی طبقہ کی تعداد 62 لاکھ کے قریب ہے اور یہاں پر حکومت کی جانب سے محض 98 کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا گیا ہے۔ وہیں تلنگانہ میں اقلیتی طبقہ کی تعداد 45 لاکھ ہے اور وہاں پر 1728 کروڑ روپے کا بجٹ اقلیتی طبقے کے لئے جاری کیا گیا۔ Rajasthan Waqf Board Chairman Slam AIMIM chief Asaduddin Owaisi On His Tweet Regarding Muslim
ان کے اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے راجستھان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی کا کہنا ہے کہ اگر اویسی جی خود کو اقلیتوں اور مسلمانوں کا رہنما قرار دیتے ہیں تو وہ سب سے پہلے اپنے گریباں میں جھانک کر دیکھیں کہ کیا وہ بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام نہیں کر رہے، اسد الدین اویسی راجستھان کی کانگریس حکومت پر کسی طرح کا الزام لگا رہیں ہیں۔ انہیں راجستھان میں مسلمانوں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Gyanvapi Mosque گیانواپی مسجد معاملہ، پوجا کی عرضی پر سماعت 14 نومبر تک ملتوی
انہوں نے کہاکہ اویسی کا راجستھان کے مسلمانوں سے متعلق ٹویٹ بالکل بے بنیاد ہے۔ اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ابھی حال ہی میں وقف بورڈ کی ترقی کے لئے 50 کروڑ روپے کا بجٹ، مدرسوں میں ترقیاتی کاموں کے لئے ابھی حال ہی میں کروڑوں روپے مختص کیا گیا۔ راجستھان میں کانگریس کی حکومت مسلمانوں کے لئے اچھا کام کر رہی ہے۔ اس کی مخالفت یا تنقید نہیں کی جاسکتی ہے۔ Rajasthan Waqf Board Chairman Slam AIMIM chief Asaduddin Owaisi On His Tweet Regarding Muslim