راجستھان میں سیاست کے بدلتے ہوئے مزاج کے بعد اب موسم نے بھی کروٹ بدلی ہے۔ جہاں جمعرات کو اسمبلی اجلاس شروع ہونے جارہا ہے۔ اسی دوران دارالحکومت جے پور سمیت ریاست کے متعدد اضلاع میں موسلا دھار بارش ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے تمام اضلاع میں موسلا دھار بارش ہونے کی ریڈ الرٹ جاری کی ہے۔
ایک طرف جہاں شدید گرمی سے عوام کو راحت نصیب ہوئی ہے تو وہیں دوسری جانب کسانوں کے چہرے بھی کھلے نظر آ رہے ہیں۔
طویل عرصے سے بارش کے انتظار کے بعد جمعہ کے روز جئے پور میں جم کر بارش ہوئی ۔صبح سے ہی موسم کا مزاج بدلا ہوا نظر آرہا تھا۔گزشتہ شب سے ہی ضلع میں ہلکی بوندا باندی شروع ہوگئی تھی۔صبح نو بجے کے بعد ہی موسلادھار بارش نے پورے شہر میں بھیگا دیا ہے۔سڑکیں مکمل طور پر پانی سے بھر چکی ہیں۔
بارش کی وجہ سے شہر کے سہاکر مارگ ، جے ایل این مارگ ، جگت پورہ ، دہلی روڈ ، ٹونک روڈ ، سیکر روڈ ، سنگانیر ، آگرہ روڈ پر پانی بھر چکا ہے۔جس کی وجہ سے عام آدمی کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لوگ صبح کے وقت دفتر کے لئے روانہ ہوگئے ، لیکن تیز بارش کی وجہ سے انہیں راستے میں ہی رہنا پڑا۔
ریاست میں مانسون پوری طرح متحرک نظر آرہا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارش اگلے تین چار دن تک جاری رہے گی۔محکمہ موسمیات نے جمعہ کے روز ریاست کے بہت سے اضلاع میں بھاری بارش کا ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور 23 ضلع میں آرینج اور یلو آلرٹ جاری کیا ہے۔مشرقی راجستھان میں متعدد مقامات پر موسلا دھار بارش کی بات کہی گئی ہے۔
راجستھان کے مختلف دیہی اور شہروں علاقوں میں بوندا باندی تو کہیں مسلا دھار بارش ہونے سے تپش اور امس سے لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے۔حالانکہ کچھ علاقوں میں سڑکوں پر موجودہ گڈھوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے راہ گیروں کو دشواریاں پیش آرہی ہیں، لیکن بارش ہونے سے لوگوں کو شدید گرمی سے نجات ملی ہے۔
14سے 17 اگست تک اجمیر ، الور ، بنسوارہ ، باران ، بھرت پور ، بھلواڑہ ، بندی، چتوڑگڑھ، دوسہ، دھول پور، ڈونگرپور، جئے پور، جھالا واڑا، سوائی مادھوپور، سیکر، سیروہی، ٹونک، ادئے پور، چورو، ناگور، پالی اور جالور میں بھاری بارش ہونے کے امکان ظاہر کیے ہیں۔