ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے رام گڑھ موڑ علاقے کے کربلا میں مقامی لوگ سرکاری گرلز اسکول Government Girls School In Karbala کا خواب گزشتہ 15 برسوں سے دیکھ رہے ہیں، لیکن یہ خواب کربلا علاقے کے لوگوں کا مکمل ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے۔
راجستھان میں گزشتہ 15 برسوں کے دوران تین مرتبہ حکومت تبدیل ہوئی، جن میں بی جے پی اور کانگریس کی حکومت دونوں شامل ہے، لیکن ابھی تک علاقے میں سرکاری گرلز اسکول کا معاملہ معلق ہے۔ Government Girls School In Karbala
دراصل سال 2007 میں راجستھان کی کانگریس حکومت نے کربلا میدان میں گرلز اسکول کے لئے زمین کی منظوری دی تھی، جس کے بعد سال 2013 میں اسکول کی زمین کے پاس ہی کربلا کی زمین پر راجستھان حج ہاؤس کی افتتاح کے دوران راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے مسلم برادری کے مطالبہ کی جانب توجہ دیتے ہوئے جلد سے جلد گرلز اسکول تعمیر کروانے کا اعلان کردیا لیکن ابھی بھی پندرہ برس سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود یہاں اسکول کا تعمیری کام نہی کروایا گیا۔
علاقے میں گرلز اسکول نہ ہونے کی وجہ سے اقلیتی طبقہ کی بچیوں کو کافی دور تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانا پڑتا ہے۔ وہیں بڑی بات یہ ہے کہ موجودہ وقت میں علاقے کے رکن اسمبلی ڈاکٹر مہیش جوشی راجستھان حکومت میں کابینہ وزیر ہیں۔ Government Girls School In Karbala
یہ بھی پڑھیں: اردو گرلز اسکول میں کورونا سے بچاؤ کے لیے مکمل انتظامات نہیں؟
رکن اسمبلی ڈاکٹر مہیش جوشی نے راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کو اسکول معاملے کو لے کر خط بھی لکھا ہے۔ وہیں علاقے کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ہم پورے معاملے کو لے کر جلد ہی کابینہ وزیر ڈاکٹر مہیش جوشی سے ملاقات کریں گے۔ Government Girls School In Karbala