گنگاپور سٹی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مشہور لال ڈائری کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں سیاہ کارنامے چھپے ہوئے ہیں اور وزیر اعلی اشوک گہلوت کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر انتخابی میدان میں آجانا چاہیے۔
شاہ ہفتہ کو راجستھان کے نئے ضلع گنگاپور سٹی میں کوآپریٹو اور کسان کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ جیسے ہی انہوں نے اپنا خطاب شروع کیا کچھ لوگوں نے مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ای آر سی پی) کو قومی پروجیکٹ کا درجہ دئیے جانے کی مانگ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ اس پر کانفرنس میں آئے لوگوں کی توجہ اس طرف جانے پر شاہ نے کہا کہ وہاں توجہ نہ دیں، گہلوت جی نے کچھ لوگ بھیجے ہیں، جو ابھی پانچ منٹ میں چلے جائیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اپنی حکومت کے منصوبوں کو بیان کیا اور اس دوران جب نعرے بازی جاری رہی تو مسٹر شاہ نے کہا کہ اگر وہ نعرے لگانے کے بجائے چندریان کو آگے لے جاتے اور کوآپریٹیو کی وزارت بناتے، کسانوں کی فلاح بہبود کی ہوتی تو آج انہیں نعرے لگانے کی نوبت نہ آتی اور آپ کا نمبر بھی ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میں راجستھان آیا ہوں، سیاست نہیں کرنا چاہتا لیکن انہوں نے سیاست شروع کر دی ہے، ہمارے دلیپ بھائی (افکو کے صدر دلیپ سنگھانی) بہت معصوم ہیں۔ انہوں نے مجھے فولڈر بھیجا، میں نے منع کیا کہ اس فولڈر کو نہ رکھنا، کیونکہ گہلوت جی ناراض ہو جائیں گے۔ اس پر دلیپ بھائی نے کہا کہ اس میں ایسی کیا بات ہے کہ گہلوت جی ناراض ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ امت شاہ نے غریب کلیان مہا ابھیان کا افتتاح کیا
انہوں نے الزام لگایا کہ فولڈر کا رنگ سرخ ہے اور آج کل گہلوت سرخ ڈائری سے بہت ڈرے ہوئے ہیں، ڈائری اوپر سے سرخ ہے لیکن اس کے اندر اربوں کی بدعنوانی کی کالا چٹھا چھپا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گہلوت جی کو بتانے آئے ہیں کہ ان چند لوگوں کو نعرے لگانے کے لیے بھیج کر کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ اگر آپ میں ذرہ برابر بھی شرم باقی ہے تو سرخ ڈائری کے معاملے پر استعفیٰ دے کر الیکشن کے میدان میں آئیے اور دو دو ہاتھ ہو جائیں۔ تقریر کے آخر میں لال ڈائری کا حوالہ دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ اگر گھر میں کوئی ڈائری ہے تو اس کا رنگ سرخ نہ رکھیں، ورنہ گہلوت جی ناراض ہو جائیں گے۔
یواین آئی۔