ETV Bharat / state

Chandrayaan-3 Mission چندریان 3 کامیابی کے ساتھ چاند پر اترے گا

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسو)کے سائنسداں منیش پروہت نے کہاکہ انہیں چندریان 3 کے کامیابی کے ساتھ چاند پر اترنے کی پوری امید ہے۔ چندریان کے چاند پر اترنے کے ساتھ ہی بھارت دنیا میں اسپیس پاور کی حیثیت سے سب سے طاقتور ملک بن جائے گا۔

چاندریان کامیابی کے ساتھ چاند پراترے گا
چاندریان کامیابی کے ساتھ چاند پراترے گا
author img

By

Published : Aug 22, 2023, 10:52 AM IST

Updated : Aug 22, 2023, 12:30 PM IST

Former ISRO scientist

جے پور: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ساتھ کام کر چکے سائنسداں منیش پروہت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے 23 اگست 18.04 بجے چندریان 3 کے چاند پر اترنے کی صورتحال اور تیاریوں کے بارے میں انہیں بتایا۔چندریان-3 23 اگست 2023 کو ہندوستانی وقت کے مطابق تقریباً 18:04 بجے چاند کی سطح پر اترے گا۔

سائنسداں منیش پروہت نے کہاکہ اس دوران ڈاکٹر سنگھ نے چندریان 3 کی سافٹ لینڈنگ پر اعتماد ظاہر کیا اور امید ظاہر کی کہ سیاروں کی تلاش کی ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔چاندریان کے چاند پر اترنے کے ساتھ ہی بھارت دنیا میں اسپیس پاور کی حیثیت سے سب سے طاقتور ملک بن جائے گا۔اس کے لئے پورا ملک بے صبری سے انتظار کر رہا ہے۔

انہوں نے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ چندریان 2 مشن جزوی طور پر کامیاب رہا جب ایک ہارڈ لینڈنگ کے بعد لینڈر سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ اسرو نے چندریان-3 لینڈر ماڈیول اور ابھی تک گردش کرنے والے چندریان-2 مدار کے درمیان کامیابی کے ساتھ دو طرفہ رابطہ قائم کیا۔ اس سے پہلے آج اسرو نے چندریان-3 کے ذریعے حاصل کی گئی چاند کی نئی تصاویر شیئر کیں۔

  • Chandrayaan-3 Mission:

    Here are the images of
    Lunar far side area
    captured by the
    Lander Hazard Detection and Avoidance Camera (LHDAC).

    This camera that assists in locating a safe landing area -- without boulders or deep trenches -- during the descent is developed by ISRO… pic.twitter.com/rwWhrNFhHB

    — ISRO (@isro) August 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ان کا کہنا ہے کہ اس کامیابی کے ساتھ ہی بھارت امریکہ، روس اور چین کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا تاہم چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا بھارت دنیا کا واحد ملک ہو گا۔اس کے بعد جنوب ایشیا میں بھارت کا کسی دوسرے ممالک سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکے گا۔

جب طاقت ابھرے گی:

انہوں نے کہاکہ بھارت کے تیسرے چاند مشن کے خلائی جہاز چندریان -3 نے چاند کے مدار میں کئی مرحلوں سے گزرنے کے بعد چاند کی سطح کے قریب آچکا ہے۔ جب چندریان -3 چاند کی سطح سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔ 23 اگست کو سطح پر 'پاور ڈیسنٹ' نامی ایک عمل شروع ہو جائے گا۔ اس عمل میں انجن فائر کیے جائیں گے جس سے رفتار کم ہو جائے گی۔ اس عمل سے وکرم کی پوزیشن بھی بدل جائے گی۔

آن بورڈ کیمرے سافٹ لینڈنگ میں کس طرح مدد کریں گے؟ اسرو کے سابق سائنسدان نے مزید کہاکہ جب لینڈر عمودی پوزیشن میں ہوگا تو یہ لینڈنگ کی جگہ کی تصاویر بھیجے گا۔ سینسر اونچائی کو محسوس کریں گے اور پھر فیصلہ کیا جائے گا کہ اگر لینڈنگ کی جگہ سازگار ہے تو ہم نرم لینڈنگ کرسکتے ہیں۔ اس پورے عمل میں تقریباً 17 منٹ لگتے ہیں۔

تصاویر اور مراحل:ان کا کہنا ہے کہ اس عمل میں تین مختلف مراحل شامل ہوں گے، پہلے مرحلے میں لینڈر کی رفتار ایک چوتھائی تک کم ہو جائے گی، دوسرے مرحلے میں لینڈر چاند کی سطح کی تصاویر بھیجے گا اور تیسرے اور آخری مرحلے میں جسے 'فائن بریکنگ' کے نام سے جانا جاتا ہے، لینڈر کی رفتار کو صفر پر لایا جائے گا اور یہ اونچائی کا پتہ لگانے کے لیے لینڈنگ سائٹ سے 800 میٹر اوپر منڈلائے گا۔ جب لینڈر صرف 150 میٹر سے اوپر ہوگا۔ ، ہم دوبارہ دیکھیں گے کہ آیا کوئی گڑھا ہے یا چٹانیں ہیں یا نہیں، اور اگر نہیں تو ہم سافٹ لینڈنگ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Chandrayaan-3 Mission چندریان ٹو کے آربیٹر نے چندریان تھری کا خیر مقدم کیا: اسرو

اتنی امید کیوں ہے؟ ہم نے چندریان-2 میں کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔اب یہ 100 فیصد یقینی ہے کہ ہم چاند کی سطح پر ضرور اتریں گے۔ اس بار ہم نے وکرم- لینڈر کو بہت مضبوط بنایا ہے۔

Former ISRO scientist

جے پور: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ساتھ کام کر چکے سائنسداں منیش پروہت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے 23 اگست 18.04 بجے چندریان 3 کے چاند پر اترنے کی صورتحال اور تیاریوں کے بارے میں انہیں بتایا۔چندریان-3 23 اگست 2023 کو ہندوستانی وقت کے مطابق تقریباً 18:04 بجے چاند کی سطح پر اترے گا۔

سائنسداں منیش پروہت نے کہاکہ اس دوران ڈاکٹر سنگھ نے چندریان 3 کی سافٹ لینڈنگ پر اعتماد ظاہر کیا اور امید ظاہر کی کہ سیاروں کی تلاش کی ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔چاندریان کے چاند پر اترنے کے ساتھ ہی بھارت دنیا میں اسپیس پاور کی حیثیت سے سب سے طاقتور ملک بن جائے گا۔اس کے لئے پورا ملک بے صبری سے انتظار کر رہا ہے۔

انہوں نے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ چندریان 2 مشن جزوی طور پر کامیاب رہا جب ایک ہارڈ لینڈنگ کے بعد لینڈر سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ اسرو نے چندریان-3 لینڈر ماڈیول اور ابھی تک گردش کرنے والے چندریان-2 مدار کے درمیان کامیابی کے ساتھ دو طرفہ رابطہ قائم کیا۔ اس سے پہلے آج اسرو نے چندریان-3 کے ذریعے حاصل کی گئی چاند کی نئی تصاویر شیئر کیں۔

  • Chandrayaan-3 Mission:

    Here are the images of
    Lunar far side area
    captured by the
    Lander Hazard Detection and Avoidance Camera (LHDAC).

    This camera that assists in locating a safe landing area -- without boulders or deep trenches -- during the descent is developed by ISRO… pic.twitter.com/rwWhrNFhHB

    — ISRO (@isro) August 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ان کا کہنا ہے کہ اس کامیابی کے ساتھ ہی بھارت امریکہ، روس اور چین کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا تاہم چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا بھارت دنیا کا واحد ملک ہو گا۔اس کے بعد جنوب ایشیا میں بھارت کا کسی دوسرے ممالک سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکے گا۔

جب طاقت ابھرے گی:

انہوں نے کہاکہ بھارت کے تیسرے چاند مشن کے خلائی جہاز چندریان -3 نے چاند کے مدار میں کئی مرحلوں سے گزرنے کے بعد چاند کی سطح کے قریب آچکا ہے۔ جب چندریان -3 چاند کی سطح سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔ 23 اگست کو سطح پر 'پاور ڈیسنٹ' نامی ایک عمل شروع ہو جائے گا۔ اس عمل میں انجن فائر کیے جائیں گے جس سے رفتار کم ہو جائے گی۔ اس عمل سے وکرم کی پوزیشن بھی بدل جائے گی۔

آن بورڈ کیمرے سافٹ لینڈنگ میں کس طرح مدد کریں گے؟ اسرو کے سابق سائنسدان نے مزید کہاکہ جب لینڈر عمودی پوزیشن میں ہوگا تو یہ لینڈنگ کی جگہ کی تصاویر بھیجے گا۔ سینسر اونچائی کو محسوس کریں گے اور پھر فیصلہ کیا جائے گا کہ اگر لینڈنگ کی جگہ سازگار ہے تو ہم نرم لینڈنگ کرسکتے ہیں۔ اس پورے عمل میں تقریباً 17 منٹ لگتے ہیں۔

تصاویر اور مراحل:ان کا کہنا ہے کہ اس عمل میں تین مختلف مراحل شامل ہوں گے، پہلے مرحلے میں لینڈر کی رفتار ایک چوتھائی تک کم ہو جائے گی، دوسرے مرحلے میں لینڈر چاند کی سطح کی تصاویر بھیجے گا اور تیسرے اور آخری مرحلے میں جسے 'فائن بریکنگ' کے نام سے جانا جاتا ہے، لینڈر کی رفتار کو صفر پر لایا جائے گا اور یہ اونچائی کا پتہ لگانے کے لیے لینڈنگ سائٹ سے 800 میٹر اوپر منڈلائے گا۔ جب لینڈر صرف 150 میٹر سے اوپر ہوگا۔ ، ہم دوبارہ دیکھیں گے کہ آیا کوئی گڑھا ہے یا چٹانیں ہیں یا نہیں، اور اگر نہیں تو ہم سافٹ لینڈنگ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Chandrayaan-3 Mission چندریان ٹو کے آربیٹر نے چندریان تھری کا خیر مقدم کیا: اسرو

اتنی امید کیوں ہے؟ ہم نے چندریان-2 میں کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔اب یہ 100 فیصد یقینی ہے کہ ہم چاند کی سطح پر ضرور اتریں گے۔ اس بار ہم نے وکرم- لینڈر کو بہت مضبوط بنایا ہے۔

Last Updated : Aug 22, 2023, 12:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.