اجمیر درگاہ کے دیوان زین العابدین علی خان نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ' طالبان کی دہشت گردی اور آمرانہ حرکتوں کی وجہ سے یں دنیا بھر میں اسلام کی غلط تصویر پیش ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان ظالم طالبان حکمران کے ہاتھوں میں آ چکا ہے اور طالبان، افغانستان میں بھاری تباہی مچا رہے ہیں۔ عورتوں پر پابندیاں اور معمولی جرم پر ہاتھ کاٹ دینے جیسے قانون نافذ کیے جا رہے ہیں۔ شریعت کے قانون کے مطابق یہ سب غلط ہے، جس کی وجہ سے عالمی سطح پر اسلام کی غلط تصویر پیش کی جارہی ہے۔'
اسلام میں بچوں، بوڑھوں اور خواتین پر نرمی کا حکم دیا گیا ہے۔ اللہ کے رسول حضرت محمد مصطفیﷺ نے اسلام کو امن کا مذہب قرار دیا جبکہ 4 خلفائے راشدین نے بھی حق و انصاف کے ذریعہ دنیا کو اسلام کے صحیح پیغام سے واقف کروایا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی پشت پناہی میں امراللہ صالح کتنا کامیاب ہوگا؟
درگاہ دیوان نے اپنے بیان میں کہاکہ ’میں ان لوگوں کی مذمت کرتا ہوں جو طالبان کا ساتھ دینے کی بات کرتے ہیں۔ بھارت کا ہر ایک مسلمان امن پسند ہے اور طالبان کی کسی غلط بات کی تائید نہیں کرتا ہے‘۔ انہوں نے طالبان اور ان کی حمایت کرنے والوں کی شدید مذمت کی۔
آخر میں درگاہ دیوان نے خواجہ غریب نوازؒ کی بارگاہ میں افغانستان کے بچے، بوڑھوں اور خواتین کی سلامتی کی دعا کی۔