ETV Bharat / state

شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار

author img

By

Published : Aug 30, 2019, 1:14 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 8:42 PM IST

ریاست راجستھان کے ضلع ڈنگرپور کے مانڈوا  گاؤں کے لوگوں کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے شمشان گھاٹ ندی  سے گزر کر جانا پڑتا ہے۔

شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار

گاؤں کے داتا اینی کٹ کی تلہٹی میں شمشان گھاٹ ہونے سے بہتے پانی سے گزر کر لاش کو شمشان لے جاتے ہیں۔

شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار
شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار

کمر اور کاندھے تک پانی میں چل کر آخری رسومات کو شمشان تک پہنچنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مقامی لوگوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے انتظامیہ سے کئی بار مطالبہ کیا ہے۔ لیکن کوئی حل نہیں نکالا گیا ۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر کوئی مانڈوا گرام پنچایت میں کسی کی موت ہوتی ہے تو آخری رسومات کی ادائیگی کا جلوس کندھے یا کمر تک بہتے ہوئے دریائے ڈمیہ ندی کو پار کرنا ہوتا ہے۔

شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار

بارش کے موسم میں ندی میں پانی کی رفتار بڑھ جاتی ہے تو ندی افان مارتی ہے جس سے کافی خطرہ ہوتا ہے۔

ایسی صورت میں جو لوگ دریا کے راستے سے لاش لے کر جاتے ہیں ان کی زندگی بھی خطرہ میں پڑجاتی ہے۔

گاؤں کے داتا اینی کٹ کی تلہٹی میں شمشان گھاٹ ہونے سے بہتے پانی سے گزر کر لاش کو شمشان لے جاتے ہیں۔

شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار
شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار

کمر اور کاندھے تک پانی میں چل کر آخری رسومات کو شمشان تک پہنچنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مقامی لوگوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے انتظامیہ سے کئی بار مطالبہ کیا ہے۔ لیکن کوئی حل نہیں نکالا گیا ۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر کوئی مانڈوا گرام پنچایت میں کسی کی موت ہوتی ہے تو آخری رسومات کی ادائیگی کا جلوس کندھے یا کمر تک بہتے ہوئے دریائے ڈمیہ ندی کو پار کرنا ہوتا ہے۔

شمشان جانے کے لیے ندی پار کرنا انتہائی مشکل، آخری رسومات ندی کے پار

بارش کے موسم میں ندی میں پانی کی رفتار بڑھ جاتی ہے تو ندی افان مارتی ہے جس سے کافی خطرہ ہوتا ہے۔

ایسی صورت میں جو لوگ دریا کے راستے سے لاش لے کر جاتے ہیں ان کی زندگی بھی خطرہ میں پڑجاتی ہے۔

Intro:डूंगरपुर। शहर से महज 5 किलोमीटर की दुरी पर है मांडवा गांव। आजादी की 72 वी वर्षगांठ मना रहे देश के आदिवासी अंचल डूंगरपुर जिले में हर साल आने वाले करोड़ों के बजट के बाद भी ग्राम पंचायत मांडवा के लोगो की अंतिम यात्रा सुरक्षित नहीं है। Body:गांव के दाता एनीकट की तलहटी में शमशान घाट होने से बहते पानी में चलकर ग्रामीणों को शव यात्रा निकालनी पड़ती है। कमर और कंधे तक पानी में चलकर शव यात्रा को श्मशान तक पहुंचने में काफी दिक्कत आती है। ऐसा भी नहीं है की ग्रामीणों ने इस समस्या के समाधान की मांग नहीं उठाई हो, लेकिन समस्या जस की तस बनी हुई है।
लोगो ने बताया कि मांडवा ग्राम पंचायत में किसी की मौत हो जाये तो शव को जलाने के लिए ग्रामीणों को शव यात्रा कही कंधे तो कही कमर तक बहती डिमिया नदी की विपरीत धारा को पार कर निकलना पड़ता है। इसके अलावा बारिश के मौसम में तो नदी में पानी का वेग बढ़ जाता है तो नदी से होकर शव ले जाने वालों के लिए खतरा भी बढ़ जाता है। स्थानीय लोगो की मानें तो साल 2006 में सरकार की अनदेखी के चलते शव यात्रा के दौरान एक व्यक्ति की बह जाने से मौत हो चुकी है। अब देखना होगा कि सरकार और प्रशासन यहां के लोगो की इस समस्या को कब सुनता है और कब इसका समाधान किया जाता है।

बाईट-1 कृपाल सिंह झाला, ग्रामीण मांडवा।
बाईट-2 कैलाश कटारा, ग्रामीण मांडवा।Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 8:42 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.