راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے راجسمند ضلع کے بھیم علاقے میں ہندو تنظیم کے مظاہرے کے دوران شدید زخمی ہونے والے پولیس اہلکار سندیپ چودھری سے ملاقات کی۔ اشوک گہلوت نے چیف منسٹر ریلیف فنڈ اور پولیس ویلفیئر فنڈ سے کانسٹیبل کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔ سی ایم اشوک گہلوت نے سندیپ کو ہیڈ کانسٹیبل کے عہدے پر ترقی دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ cm gehlot announces financial help for injured constable sandeep
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 'فرقہ وارانہ کشیدگی کو روکنے کے لیے انہوں نے جو کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے پولیس اہلکار کے رشتہ داروں سے بھی بات چیت کی اور کہا کہ ریاستی حکومت ان کے ساتھ ہے۔ پولیس اہلکار نے اپنی ڈیوٹی پوری لگن اور بہادری سے نبھائی۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو چودھری کے اہل خانہ کی طرف سے کیے گئے مطالبات پر مناسب کارروائی کرنے کی بھی ہدایت دی۔
وزیراعلی اشوک گہلوت نے پولیس ٹیم کی بھی تعریف کی جس نے موقع پر چودھری کے ساتھ قیادت کی۔ گہلوت نے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر وی بی سنگھ اور سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر انیل جین سے کانسٹیبل کی صحت دریافت کی۔ وزیراعلیٰ نے میڈیکل افسران کو ہدایت کی کہ کانسٹیبل کے علاج معملے میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے۔'
یہ بھی پڑھیں: Udaipur Murder Case: اشوک گہلوت نے ادے پور قتل معاملہ کو بین الاقوامی سازش قرار دیا
انہوں نے کہا کہ 'ریاستی حکومت تیار ہے اگر انہیں جے پور، دہلی، ممبئی یا ملک سے باہر بھی اعلیٰ سطح پر علاج کے لیے بھیجنا پڑے۔ طبی حکام کا کہنا تھا کہ انہیں بروقت طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ پولیس کے مطابق، جب وہ بھیم میں زخمی ہوئے تو انہیں پہلے بیاور اور پھر جے ایل این ہسپتال میں علاج کیا گیا۔ ان کی حالت میں بہتری آرہی ہے اور سینئر ڈاکٹروں کی ٹیم گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔' وزیر اعلیٰ کے ساتھ سابق وزیر گووند سنگھ اور بھیم کے رکن اسمبلی سدرشن سنگھ راوت بھی موجود تھے۔