ETV Bharat / state

بی جے پی رہنما کا مدارس سے متعلق متنازع بیان

author img

By

Published : Sep 16, 2020, 10:30 AM IST

بی جے پی کے لیڈرگیان دیو آہوجا نے ایک مرتبہ پھر متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ جن مدارس میں عربی، فارسی اور اردو کی تعلیم دی جاتی ہے در اصل ان میں ملک اور ہندو مخالف تعلیم دی جاتی ہے۔

گیان دیو آہوجا
گیان دیو آہوجا

ریاست راجستھان کے ضلع الور میں ہندو راشٹر گو رکشا کے موضوع پر بات کرنے والے بی جے پی کے ریاستی نائب صدر گیان دیو آہوجا نے ایک مرتبہ پھر سے متنازع بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس میں ملک دشمن اور ہندو مخالف تعلیم دی جاتی ہے، انہوں نے ریاستی وزیر اعلی اشوک گہلوت پر بھی سخت نکتہ چینی کی۔ اہوجا نے کہا کہ گہلوت کو صرف ایک مخصوص ذات کے لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے، لہٰذا وہ ایسا کررہے ہیں۔

گیان دیو آہوجا

رام گڑھ کے سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی کے ریاستی نائب صدر گیان دیو آہوجا کے متنازع بیان اب موضوع بحث بن گیا ہے اور ان کے اس بیان پر ردعمل کا دور بھی شروع ہوگیا ہے۔

گیان دیو آہوجا کو ہندو مذہبی رہنما کے طور پر جانا جاتا ہے، اکثر گائے کے تحفظ جیسے معاملات کو لیکر سرخیوں میں رہتے ہیں، گیان دیو آہوجا نے کہا کہ ریاست کے وزیر اعلی کو اعزاز دینا محض ایک پروٹوکول اور مجبوری ہے، حالانکہ وہ اس اعزاز کے قابل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اشوک گہلوت کو ایک مخصوص ذات کے لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ لہذا انہوں نے مدارس کو خود مختاری دی ہے اور انہوں نے ان میں سہولیات بھی فراہم کی ہے، مدارس کے پیرا ٹیچر کی تنخواہ میں اضافہ کیا گیا ہے، وہ سہولیات جو سرکاری اسکول میں نہیں تھیں، مدارس میں وہ سہولیات دی گئی ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ تبلیغی جماعت کے لوگوں کا اثر و رسوخ ان مدارس کی وجہ سے بڑھ رہا ہے، یہ لوگ بھارت مخالف، ملک دشمن اور ہندو مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

گیان دیو آہوجا یہ بھی الزام لگایا کہ جن مدارس میں عربی، فارسی اور اردو کی تعلیم دی جاتی ہے دراصل ان میں ملک مخالف تعلیم دی جاتی ہے۔

ریاست راجستھان کے ضلع الور میں ہندو راشٹر گو رکشا کے موضوع پر بات کرنے والے بی جے پی کے ریاستی نائب صدر گیان دیو آہوجا نے ایک مرتبہ پھر سے متنازع بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس میں ملک دشمن اور ہندو مخالف تعلیم دی جاتی ہے، انہوں نے ریاستی وزیر اعلی اشوک گہلوت پر بھی سخت نکتہ چینی کی۔ اہوجا نے کہا کہ گہلوت کو صرف ایک مخصوص ذات کے لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے، لہٰذا وہ ایسا کررہے ہیں۔

گیان دیو آہوجا

رام گڑھ کے سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی کے ریاستی نائب صدر گیان دیو آہوجا کے متنازع بیان اب موضوع بحث بن گیا ہے اور ان کے اس بیان پر ردعمل کا دور بھی شروع ہوگیا ہے۔

گیان دیو آہوجا کو ہندو مذہبی رہنما کے طور پر جانا جاتا ہے، اکثر گائے کے تحفظ جیسے معاملات کو لیکر سرخیوں میں رہتے ہیں، گیان دیو آہوجا نے کہا کہ ریاست کے وزیر اعلی کو اعزاز دینا محض ایک پروٹوکول اور مجبوری ہے، حالانکہ وہ اس اعزاز کے قابل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اشوک گہلوت کو ایک مخصوص ذات کے لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ لہذا انہوں نے مدارس کو خود مختاری دی ہے اور انہوں نے ان میں سہولیات بھی فراہم کی ہے، مدارس کے پیرا ٹیچر کی تنخواہ میں اضافہ کیا گیا ہے، وہ سہولیات جو سرکاری اسکول میں نہیں تھیں، مدارس میں وہ سہولیات دی گئی ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ تبلیغی جماعت کے لوگوں کا اثر و رسوخ ان مدارس کی وجہ سے بڑھ رہا ہے، یہ لوگ بھارت مخالف، ملک دشمن اور ہندو مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

گیان دیو آہوجا یہ بھی الزام لگایا کہ جن مدارس میں عربی، فارسی اور اردو کی تعلیم دی جاتی ہے دراصل ان میں ملک مخالف تعلیم دی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.