سری گنگا نگر: ایک بنگلہ دیشی لڑکی کولکتہ اور نئی دہلی کے راستے راجستھان کے انوپ گڑھ میں اپنے سوشل میڈیا کے دوست روشن کے پیار میں پہنچی۔اس لڑکی کی سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی تھی۔
سرحد پار لو اسٹوری کا یہ معاملہ انوپ گڑھ ضلع کے راولا منڈی کے گاؤں کا ہے۔ بنگلہ دیشی لڑکی حبیبہ کے دو دن تک روشن کے گھر رہنے کی خبر ایک پڑوسی نے پولیس کو دی۔ راولا تھانے کے پولیس اہلکاروں نے حبیبہ اور روشن کو تھانے طلب کیا اور ان سے پوچھ گچھ کی۔
روشن کی والدہ نے کہا کہ وہ حبیبہ عرف ہنی کو قبول کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں، جو دو روز قبل ان کے گھر پہنچی تھی، کیونکہ ان کے بیٹے کی شادی کو دو سال پہلے ہو چکی ہیں اور اس کا سات ماہ کا ایک بچہ بھی ہے۔
پولیس کی جانب سے تحقیقات کے دوران حبیبہ نے بتایا کہ وہ بنگلہ دیش سے کولکتہ دہلی کے راستے بیکانیر پہنچی تھی۔ دریں اثناء روشن کی بہن نے کہا کہ جب حبیبہ سے بنگلہ دیش میں اپنے گھر واپس جانے کے لیے کہا گیا تو اس نے بنگلہ دیش جانے سے صاف انکار کردیا۔ خاتون نے اصرار کیا کہ جب تک اس کا ویزا ختم نہیں ہوجاتا وہ وہاں سے نہیں جائے گی۔ بنگلہ دیشی خاتون حبیبیہ سیاحتی ویزا پر راجستھان پہنچی ہے۔
روشن کی بہن کے مطابق حبیبہ نے کہا کہ اگر وہ واپس گئی تو اس کو ہراساں کیا جائے گا۔ روشن کی والدہ نے حبیبہ کی بنگلہ دیش ملک بدری کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ اور میڈیا سے مدد طلب کی۔
مزید پڑھیں: سیما حیدر کو فلم میں کام کرنے کی پیشکش
راولا تھانے کے افسر رمیش کمار نے بتایا کہ حبیبہ کے پاس سیاحتی ویزا ہے اور اس کے قبضے سے بنگلہ دیشی کرنسی بھی برآمد ہوئی ہے۔ رمیش کمار نے بتایا کہ یہ ممکنہ طور پر جاسوسی کا معاملہ ہوسکتا ہے اور کہا کہ صرف تحقیقات سے ہی اس خاتون کے بارے میں حقیقت سامنے آئے گی۔