رشید منزل کے سید سلمان چشتی نے گذشتہ پانچ برسوں کی سخت جدوجہد اور محنت سے رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت یہ دستاویز راجستھان اسٹیٹ آرکائیوز بیکانیر اور اجمیر تحصیل سے حاصل کیے ہیں۔
سلمان چشتی کے مطابق درگاہ کے سید زادگان کے لوگوں پر نسل خاندان اور کنبہ کو لے کر کچھ لوگ سوال اٹھاتے رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ دستاویزات حاصل کر کے انجمن کو سونپے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس میں ایک ریکارڈ 1874 کا بندوبست کہلاتا ہے جو جاگیر پروپرٹی بادشاہ اکبر اور بادشاہ جہانگیر نے خدام خواجہ کو نظر کی تھی، 400 سال قدیم دستاویزات میں نسل - کنبہ اور جائیداد اور درگاہی رسم کو لے کر خادموں کے حق حقوق شامل ہیں۔
سلمان چشتی نے یہ تمام دستاویزات چشتیہ شادی ہال میں منعقد اعزازی پروگرام میں انجمن معینیہ فخریہ چشتیہ خدام خواجہ سید زادگان کے سکریٹری حاجی سید واحد حسین سنگارا شاہ اور تمام عہدیدران کی نگرانی میں ان کے حوالے کیے۔
سکریٹری واحد حسین نے کہا کہ تمام دستاویزات انجمن دفتر میں موجود رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر کوئی بھی شخص اس دستاویزات کو حاصل کرسکتا ہے۔
اس پروگرام میں انجمن کے سابق صدر سید غلام کیبریا چشتی، سابق سکریٹری سید سرور چشتی اور موجودہ انجمن کے جوائنٹ سکریٹری سید مصبر حسین، سید البدر، سید مشرف چودھری، سید توفیق چشتی موجود رہے ۔