جے پور میں ایک سماجی کارکن نے نیہا نامی مسلم لڑکی کی دھوم دھام سے شادی کروا کر قومی یکجہتی کی مثال پیش کی۔
تفصیلات کے مطابق جے پور کے سماجی کارکن روی نیر نے سنہ 2008 میں ہوئے بم بلاسٹ میں ہلاک افراد کی بیٹیوں کی شادی کا بیڑا اٹھایا ہے اور اب تک 7 لڑکیوں کی شادی کروا چکے ہیں لیکن اس مرتبہ یہ شادی اس وجہ سے بھی اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ جس لڑکی کی شادی ہوئی ہے وہ مسلم ہے جبکہ اس سے قبل روی نیر نے جن لڑکیوں کی شادی کروائی ہے وہ غیر مسلم تھیں۔
نیہا نامی لڑکی کی شادی بھی گزشتہ سات لڑکیوں کی شادی کی طرح دھوم دھام سے اور اسلامی طرز روایت سے انجام پذیر ہوئی۔
اس خاص شادی کے موقع پر ہندو، مسلم، سکھ عیسائی غرض کہ تمام مذہب و برادری کے لوگوں نے حصہ لیا نیہا انجم اور ان کے شوہر محسن کو دعائیں اور مبارکباد پیش کیں۔
اس شادی کی خاص بات یہ رہی کی اس میں بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر شتیش پونیا نے بھی شریک ہوئے اور نیہا کو دعاؤں سے نوازا۔
اس موقع پر شتیش پونیا نے کہا کہ 'اس شادی نے برادری کو قومی یکجہتی کا پیغام دیا ہے اور اس طرح کے پروگرا سے لوگوں میں محبت و اخوت بڑھے گی۔
نیہا انجم کے شوہر محسن نے بتایا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ اس شادی اس طرح سے ہوگی۔
وہیں دوسری جانب اس شادی پر کورونا وائرس کا اثر بھی دیکھنے کو ملا اور شادی کی تقریب میں حکومتی گائیڈ لائنز پر عمل کیا گیا۔